اسلام آباد، جمعہ، 13 جون 2025 (ڈبلیو این پی): اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صیہونی ریاست کے توسیع پسندانہ عزائم عالمی امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ بن چکے ہیں۔
انہوں نے لاہور میں جامعہ نعیمیہ میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ اقدامات تیسری عالمی جنگ کو جنم دے سکتے ہیں، اس لیے عالمی طاقتیں فوری طور پر ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔
ڈاکٹر نعیمی نے کہا، ’’ایران پر اسرائیل کی جارحیت اس کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی اور پورے خطے کے امن کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ عالمی برادری کو خاموش نہیں رہنا چاہیے بلکہ فوری اقدام کر کے اس جارحیت کو روکنا ہوگا تاکہ انسانیت کو بڑے المیے سے بچایا جا سکے۔‘‘
انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو اپنا دفاع کرنے اور بلا اشتعال حملے کا جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجی کارروائیاں نہ صرف ایران بلکہ پورے خطے کو طویل مدتی اور سنگین تنازع کی لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔
ڈاکٹر نعیمی نے ایرانی عسکری کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدانوں کی ہلاکتوں پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر عالمی برادری نے وقت پر غزہ میں اسرائیل کی بربریت کا نوٹس لیا ہوتا، تو آج اسرائیل کو ایران پر حملے کی جرات نہ ہوتی۔ مسلم دنیا کی کمزوری اسرائیل کے بڑھتے ہوئے اقدامات کی اصل وجہ ہے۔‘‘
انہوں نے اس موقع پر اپنے شہید والد، ممتاز دینی رہنما اور دہشت گردی مخالف اسکالر ڈاکٹر سرفراز نعیمی کی برسی کی مناسبت سے بھی گفتگو کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی نے 14 اکتوبر 2008 کو دہشت گردی کے خلاف تاریخی فتویٰ جاری کیا، جس کے بعد 12 جون 2009 کو انہیں ایک خودکش حملے میں ان کے چار روحانی بیٹوں سمیت شہید کر دیا گیا۔
ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا، ’’ڈاکٹر سرفراز نعیمی نے اسلام اور وطن عزیز کے دفاع کے لیے اپنی جان قربان کی۔ ان کی دینی، ملی اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔‘‘
اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے مسلم دنیا سے اپیل کی کہ وہ صیہونی جارحیت کے خلاف متحد ہو اور علاقائی امن، عدل اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے مشترکہ مؤقف اختیار کرے۔