اسلام آباد، جمعہ، 13 جون 2025 (ڈبلیو این پی): مملکت سعودی عرب نے ایران پر اسرائیل کے وسیع پیمانے پر کیے گئے فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین و ضوابط کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔
جمعہ کے روز سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سرکاری بیان میں ان حملوں کو "وحشیانہ اسرائیلی جارحیت” قرار دیتے ہوئے خطے اور عالمی امن و استحکام کے لیے ان کے خطرناک نتائج پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایسی جارحیت ایک برادر ملک کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچاتی ہے اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔”
سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے فوری اقدامات کریں تاکہ اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ روکا جا سکے اور صورتحال مزید بگڑنے سے بچائی جا سکے۔
وزارت خارجہ نے زور دیا کہ "سلامتی کونسل اور عالمی برادری پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس خطرناک جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔”
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ایران کے اہم فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے والے فضائی حملوں کو تہران نے "اعلان جنگ” قرار دیا ہے۔ اس تنازع کے وسیع تر علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے کے خدشات پر دنیا بھر کے کئی ممالک اور بین الاقوامی ادارے فکرمند دکھائی دے رہے ہیں اور تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔