اسلام آباد، پیر، 17 جولائی 2025 (ڈبلیو این پی): وفاقی دارالحکومت کے علاقے بری امام سے 11 محرم الحرام کا روایتی جلوس سخت سیکیورٹی انتظامات کے تحت برآمد ہوا، جو امام حسینؑ اور اُن کے جانثاروں کی کربلا میں عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے نکالا گیا۔
جلوس قدیمی امام بارگاہ بری امام سے شروع ہو کر اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا پِیر ہاؤس بری امام پر پُرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور نوحہ خوانی، ماتم داری اور ذکرِ شہداء کے ذریعے امام حسینؑ سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔
اس موقع پر معروف روحانی و مذہبی شخصیت پیر سید حیدر گیلانی نے شرکاء اور میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کربلا حق، انصاف اور اعلیٰ اخلاقی اقدار کا ابدی پیغام ہے۔
انہوں نے کہا: "ہم ایک مقدس وراثت کے امین ہیں۔ ہمارا مقصد سچائی اور حق کا علم بلند رکھنا ہے۔ ہم تمام مسلمانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ کربلا سے سبق سیکھیں اور ہر حال میں حق کا ساتھ دیں۔”
پیر حیدر گیلانی نے اس امر پر زور دیا کہ امام حسینؑ کی تعلیمات کو صرف عقائد تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ کردار، عمل اور معاشرت میں بھی ان کا عکس نظر آنا چاہیے تاکہ معاشرے میں عدل و انصاف کا نظام قائم ہو۔
جلوس کے دوران اسلام آباد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔ جلوس کے راستوں پر کنٹینرز اور خاردار تاریں لگائی گئیں، جبکہ داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کا سخت نظام رائج کیا گیا۔
راستے میں متعدد مقامات پر شرکاء کے لیے سبیلیں اور لنگر کا انتظام بھی کیا گیا، جو محرم الحرام کی خدمت، ایثار اور عقیدت کی علامت ہے۔
جلوس کے پُرامن اختتام پر منتظمین اور مقامی رہنماؤں نے سیکیورٹی اداروں کے کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ محرم الحرام کے باقی ایام میں بھی اسی نظم و ضبط، بھائی چارے اور بین المسالک ہم آہنگی کا مظاہرہ جاری رہے گا۔
یہ جلوس واقعہ کربلا کے ابدی پیغام اور پاکستان میں مذہبی رواداری کے فروغ کی ایک واضح علامت کے طور پر سامنے آیا۔