نواز شریف کا مسلح افواج اور پارلیمان کو بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ردعمل پر خراجِ تحسین

6

اسلام آباد، ہفتہ، 17 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیرِ اعظم محمد نواز شریف نے ہفتے کے روز ملکی دفاع میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر مسلح افواج کی "مثالی پیشہ ورانہ صلاحیت اور غیر متزلزل عزم” کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔

یہ بات انہوں نے سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات کے دوران کہی، جو سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کے قائد اور قائمہ کمیٹی برائے امورِ خارجہ کے چیئرمین ہیں۔ ملاقات میں نواز شریف نے حالیہ کشیدگی کے دوران پارلیمان کے مثبت اور تعمیری کردار کی بھی تعریف کی اور اسے قومی یکجہتی کے فروغ میں اہم قرار دیا۔

نواز شریف نے کہا کہ "قومی سلامتی جیسے نازک معاملات میں سیاسی اتفاقِ رائے نہایت خوش آئند ہے۔ 24 کروڑ پاکستانیوں کا یہ اجتماعی عزم ہماری بہادر افواج کے حوصلے کو بلند کرنے کا ذریعہ ہے جو سرحدوں کی حفاظت پر مامور ہیں۔”

سابق وزیراعظم نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا، "ہم آزمائش کی اس گھڑی میں کامیابی پر ربِ کریم کے شکر گزار ہیں۔”

انہوں نے ملکی ذرائع ابلاغ کی کارکردگی کو بھی سراہا جو نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کرنے میں کامیاب رہے بلکہ دشمن کی منفی مہم کا بھرپور جواب بھی دیا۔

اس موقع پر سینیٹر عرفان صدیقی نے پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی اور ایوان بالا میں اتحاد و تحمل کے فروغ کے لیے کی گئی کوششوں پر نواز شریف کو بریفنگ دی۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے ارکانِ پارلیمان پر زور دیا کہ وہ بحث و مباحثے کے دوران باہمی احترام اور ایوان کی حرمت کا خیال رکھیں اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف ذاتی حملوں سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا، "ایوان بالا میں کسی بھی سیاسی رہنما کے خلاف توہین آمیز کلمات قابل قبول نہیں۔ تمام جماعتوں اور قیادت کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔”

انہوں نے گزشتہ اجلاس کے دوران پیش آئے ایک ناخوشگوار واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "اگر کسی کو میری بات سے دکھ پہنچا ہو تو میں خلوصِ دل سے معذرت خواہ ہوں۔ میں نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے بحث کو اصل موضوع پر مرکوز رکھنے کی کوشش کی۔”

انہوں نے حالیہ تنازع میں قومی اتحاد کو تاریخ کا درخشاں باب قرار دیا اور کہا، "بھارتی جارحیت اور پاکستان کی بھرپور جوابی حکمتِ عملی کا سب سے مثبت پہلو یہ ہے کہ آج حکومت اور اپوزیشن ایک صفحے پر ہیں، یہی حقیقی کامیابی ہے۔”

سینیٹر صدیقی نے بھارت کی خطے میں پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "بھارت کا ماضی ہمسایہ ممالک سے کشیدہ تعلقات سے بھرا پڑا ہے، چاہے وہ نیپال ہو، بھوٹان، سری لنکا یا پاکستان۔”

انہوں نے پلوامہ واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے لیے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مطالبے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا، "ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کروائے۔”

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا، "بھارت کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ وہ پاکستان کو کبھی بھی غزہ نہیں بنا سکتا، یہ پیغام ہم نے انہیں دوٹوک انداز میں دے دیا ہے۔”

آخر میں انہوں نے افواجِ پاکستان اور عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا، "جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ جذبے، اتحاد اور حوصلے سے جیتی جاتی ہیں — اور یہی کچھ ہماری قوم اور افواج نے دنیا کو دکھایا ہے۔”

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں