اسلام آباد، پیر، 26 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی سے سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی نے پیر کے روز ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، سرمایہ کاری کے مواقع اور اسٹریٹجک تعاون کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں جانب سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ، برادرانہ، مذہبی اور اقتصادی تعلقات کو سراہا گیا اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ یہ تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی بلکہ علاقائی استحکام کے لیے بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
وفاقی وزیر نے سعودی عرب کو پاکستان کا "کلیدی اسٹریٹجک شراکت دار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ موجودہ دوستانہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے باہمی تعاون، بالخصوص انفرااسٹرکچر اور تجارت کے شعبوں میں، مزید مضبوط کریں۔
حنیف عباسی نے سعودی عرب میں مقیم لاکھوں پاکستانی کارکنوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی ترسیلاتِ زر پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے حج و عمرہ جیسے مذہبی فرائض کی ادائیگی کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قائم روحانی تعلق کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے ریلوے کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے انفرااسٹرکچر میں سعودی سرمایہ کاری سے نہ صرف دونوں معیشتوں کو فائدہ پہنچے گا بلکہ علاقائی تجارتی روابط بھی مضبوط ہوں گے۔ وزیر موصوف نے سعودی عرب کو پاکستان میں ریلوے منصوبوں، تجارتی راہداریوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
سعودی سفیر نواف المالکی نے پاکستان کی ترقی میں سعودی عرب کی مسلسل حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی فلاح و بہبود کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے میں دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم دیکھنا چاہتا ہے۔
ملاقات کے دوران ممکنہ مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے مواقع پر بھی غور کیا گیا جو دونوں ممالک کی باہمی ترقی و خوشحالی کو فروغ دے سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات صرف رسمی سفارتی حد تک محدود نہیں بلکہ بھائی چارے، باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان ہر شعبے میں تعاون کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔