اسلامی نظریاتی کونسل میں شہید عالم دین ڈاکٹر سرفراز نعیمی کی قومی و دینی خدمات کو خراجِ عقیدت

8

اسلام آباد، جمعرات، 12 جون 2025 (ڈبلیو این پی): ممتاز مذہبی اسکالر اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی الازہری کی یاد میں جمعرات کو اسلامی نظریاتی کونسل کے مرکزی دفتر میں ایک باوقار دعائیہ تقریب منعقد ہوئی۔

تقریب میں ڈاکٹر نعیمی کی دینی، قومی اور انسان دوست خدمات اور دہشت گردی کے خلاف ان کی جرات مندانہ قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔

اس موقع پر اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی کا خودکش حملوں کے خلاف تاریخی فتویٰ پاکستان میں شدت پسندی کے بیانیے کو چیلنج کرنے اور خودکش حملوں کو غیر اسلامی قرار دینے کی ریاستی پالیسی کی بنیاد بنا۔ انہوں نے کہا کہ 12 جون 2009 کو لاہور کی جامعہ نعیمیہ میں ہونے والے خودکش حملے میں ڈاکٹر سرفراز نعیمی اپنے چار قریبی شاگردوں سمیت شہید ہوئے، جو ان کے اسی بہادرانہ فتویٰ کا نتیجہ تھا۔

ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ ان کی شہادت نے ریاست اور سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کے لیے نیا حوصلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نعیمی نے سینکڑوں علما کو تربیت دی، جو آج ملک و بیرون ملک دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ 2005 کے زلزلے اور بعد ازاں آنے والے تباہ کن سیلاب کے دوران انسانی امداد کے کاموں میں بھی پیش پیش رہے۔

حکومتِ پاکستان نے ان کی جرات مندانہ خدمات کے اعتراف میں انہیں بعد از شہادت ہلالِ شجاعت اور ستارۂ شجاعت سے نوازا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے سابق ڈین اصول الدین، ڈاکٹر ظفراللہ بیگ نے کہا کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی کی دینی خدمات اور ان کی سادہ مزاجی آئندہ نسلوں کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ "وہ ایک منکسر المزاج اور ہر دلعزیز شخصیت تھے جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔”

تقریب کے اختتام پر چیئرمین ڈاکٹر راغب نعیمی نے نہ صرف ڈاکٹر سرفراز نعیمی بلکہ دہشت گردی کے خلاف وطن کے دفاع میں جانیں قربان کرنے والے مسلح افواج کے تمام شہدا کے لیے بھی خصوصی دعا کرائی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں