تعلیم، علم و ثقافت کے ذریعے امن کی تعمیر — یورنیسکو کے ساتھ ازبکستان کے بڑھتے تعلقات

4

تحریر: کانگراتبای شریفوف، وزیرِ اعلیٰ تعلیم، سائنس اور اختراع، جمہوریہ ازبکستان

تاشقند، جمعہ، 24 اکتوبر 2025 (WNP): ازبکستان نے تعلیم، سائنس، ثقافت اور اختراع کے شعبوں میں عالمی برادری کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کی سمت میں نمایاں پیش رفت کی ہے، جس میں اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے ساتھ اس کا تعاون خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔

ازبکستان نے 1993 میں یونیسکو کی رکنیت حاصل کی، جو ملک کے تعلیمی و سائنسی نظام اور ثقافتی ورثے کو عالمی علمی دنیا کے ساتھ جوڑنے کی ایک تاریخی پیش رفت تھی۔ 1996 میں تاشقند میں یونیسکو کے دفتر کے قیام اور بعدازاں نیشنل کمیشن فار یونیسکو کے قیام نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کیا۔

گزشتہ دہائیوں میں، ازبکستان نے تعلیم، سائنس، کھیل اور ثقافت میں بین الاقوامی اصولوں کے نفاذ کے لیے متعدد اقدامات کیے۔ 1997 میں تعلیم میں امتیاز کے خاتمے سے متعلق 1960 کے کنونشن اور فنی و پیشہ ورانہ تعلیم سے متعلق 1989 کے کنونشن کی توثیق اس عزم کی نمایاں مثالیں ہیں، جنہوں نے نوجوانوں کے لیے جدید مہارتوں کے حصول کے نئے دروازے کھولے۔

عالمی تعلیمی تسلیماتی کنونشن کی جانب پیش رفت

ازبکستان اس وقت اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ڈگریوں اور اہلیتوں کے عالمی تسلیم سے متعلق یونیسکو کے گلوبل کنونشن میں شمولیت کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ اقدام تعلیمی نظام کو ہم آہنگ، بین الاقوامی معیار سے ہم ربط اور طلبہ کے لیے عالمی سطح پر مواقع فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

2021 میں تاشقند میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس میں اس کنونشن کی اہمیت پر غور کیا گیا، جس میں قومی و بین الاقوامی ماہرین، حکومتی نمائندوں اور جامعات نے شرکت کی۔

یونیسکو چیئرز — تعلیم و تحقیق کا بین الاقوامی نیٹ ورک

ازبکستان میں اس وقت مختلف جامعات میں یونیسکو چیئرز کے تحت نو تحقیقی و تعلیمی مراکز فعال ہیں، جو تعلیم، ثقافت، اطلاعات اور پائیدار ترقی کے فروغ میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان چیئرز کا قیام UNITWIN پروگرام کے تحت عمل میں آیا، جو 114 ممالک میں 700 سے زائد تحقیقی اداروں کو آپس میں منسلک کرتا ہے۔

یونیسکو چیئر برائے پائیدار ترقی، ارجنچ اسٹیٹ یونیورسٹی میں ایک نمایاں مثال ہے، جس نے درجنوں سیمینارز، تحقیقی منصوبے اور بین الاقوامی شراکتیں قائم کی ہیں۔

دیہی ترقی و نوجوانوں کی روزگار سازی

یونیسکو اور یورپی یونین کے اشتراک سے جاری منصوبہ “ازبکستان کے دیہی علاقوں میں روزگار کے فروغ” (2020–2026) تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے شعبے میں اصلاحات کی علامت ہے۔
اس منصوبے کے تحت زراعت، آب پاشی، خوراک کی پراسیسنگ، گرین ہاؤس مینجمنٹ اور آبی وسائل کے تحفظ جیسے جدید شعبوں میں ماہرین تیار کیے جا رہے ہیں۔

ملک کے چار اضلاع — قروول بوزور، قوشکوپیر، غجدوان اور قزریق — میں جدید تربیتی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جنہیں جدید آلات اور لیبارٹریوں سے لیس کیا گیا ہے۔

سائنس و اختراع کے ذریعے پائیدار مستقبل کی تشکیل

ازبکستان میں گزشتہ چند برسوں سے تحقیق، جدت اور اختراع کا کلچر تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے۔ 2018 سے ہر سال منعقد ہونے والا "InnoWeek.Uz” بین الاقوامی ہفتہ سائنسی خیالات اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
2024 میں اس ہفتے کے دوران “سائنس و اختراع برائے پائیدار اور پُرامن مستقبل” کے موضوع پر یونیسکو کے زیر اہتمام عالمی فورم منعقد کیا گیا، جس میں نوجوان سائنس دانوں اور محققین نے شرکت کی۔

فورم میں علم، تحقیق، اختراع اور امن کے مابین تعلق پر زور دیا گیا، جبکہ نوجوان محققین نے سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اپنے تحقیقی منصوبے پیش کیے۔

علم اور امن کا سفر جاری

یونیسکو کے اصول “تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ذریعے امن کی تعمیر” کو اپنا نصب العین بناتے ہوئے ازبکستان ایک ایسے راستے پر گامزن ہے، جہاں روایات اور جدیدیت، علم اور عمل، اور ترقی و امن ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں۔
ملک کا یہ عزم اس بات کا مظہر ہے کہ پائیدار ترقی اور امن کا راستہ علم، تعاون اور روشن خیالی سے ہو کر گزرتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں