پاکستان کا اقوام متحدہ کے اصولوں پر مکمل یقین، کشمیر اور فلسطین کے لیے انصاف کا مطالبہ — اسحاق ڈار

2

 

اسلام آباد، جمعرات، 23 اکتوبر 2025 (ڈبلیو این پی): نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کثیرالجہتی نظام، اصلاح شدہ، جامع اور عوام پر مبنی اقوام متحدہ کے وژن پر مکمل یقین رکھتا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈی نیٹر اور اقوام متحدہ کی کنٹری ٹیم کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت جغرافیائی کشیدگی، بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور ماحولیاتی بحرانوں جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، جن سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر تعاون پر اعتماد کی بحالی ناگزیر ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بنیادی اصول — امن، انصاف اور مساوات — آج بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنے 1945 میں تھے۔ انہوں نے زور دیا کہ “بڑھتی ہوئی عالمی غیر یقینی صورتحال میں ہمیں اجتماعی عمل پر اعتماد بحال کرنا ہوگا تاکہ کوئی قوم یا فرد پیچھے نہ رہ جائے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان دیرینہ عالمی تنازعات، خصوصاً جموں و کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے پرامن حل کے لیے اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔ ان تنازعات کے حل کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور متاثرہ عوام کی خواہشات کے مطابق یقینی بنانا عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا، “کشمیری اور فلسطینی عوام کے لیے انصاف کے بغیر پائیدار عالمی امن ممکن نہیں۔”

نائب وزیرِ اعظم نے اس موقع پر پاکستان کے آئندہ غیر مستقل رکن کے طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں انتخاب (2025–26) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن، مکالمے اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے فعال کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا، “سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کثیرالجہتی نظام کو مضبوط بنانے اور اقوام متحدہ کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے تعمیری انداز میں کام کرے گا۔”

تقریب میں غیر ملکی سفارت کاروں، اعلیٰ سرکاری حکام اور اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ تقریب اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہوئی، جس میں عالمی امن، ترقی اور تعاون کے فروغ کے لیے اجتماعی ذمہ داری کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں