یقیناً! درجِ ذیل اردو خبر ایک جامع، مثبت اور پیشہ ورانہ صحافتی انداز میں مرتب کی گئی ہے:
تہران، منگل، 27 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے تہران میں ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف ہیڈکوارٹرز کا اہم دورہ کیا، جہاں انہوں نے ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری سے تفصیلی ملاقات کی۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین علاقائی تعاون کو فروغ دینے کی مشترکہ کاوشوں کا مظہر ہے۔
اس اعلیٰ سطحی ملاقات میں خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ دو طرفہ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ فریقین نے فوجی تعاون بڑھانے، سرحدی سیکیورٹی کے نظام کو بہتر بنانے اور سرحدی علاقوں کو تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کے مراکز میں تبدیل کرنے جیسے اہم نکات پر غور کیا، تاکہ پورے خطے میں امن، ترقی اور استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
پاکستانی سپہ سالار کی تہران آمد پر ایرانی افواج کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا اور چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
اس سے قبل فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ہمراہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی حسینی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پہزشکیان سے بھی ملاقات کی۔ یہ ملاقاتیں وزیراعظم کے زیر قیادت ترکی، ایران اور آذربائیجان کے سرکاری دورے کے دوران پاکستان کی سفارتی و اسٹریٹیجک روابط کو مضبوط بنانے کی پالیسی کا حصہ ہیں۔
زائرین کی سہولت کاری اور سرحدی تعاون میں تاریخی پیش رفت
اسی دوران پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سرکاری دورے پر مشہد پہنچے، جہاں خراسان صوبے کے گورنر جنرل غلام حسین مظفری نے ان کا استقبال کیا۔ وزیر داخلہ نے روضہ امام رضا علیہ السلام پر حاضری دی، مختلف حصوں کا دورہ کیا اور خطے میں امن و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔ انہوں نے پاکستانی زائرین کے لیے بہترین انتظامات پر ایرانی حکام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
بدھ کو تہران میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی ایرانی ہم منصب اسکندر مؤمنی سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں زائرین کی سہولت اور سرحدی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
فریقین نے محرم اور اربعین کے دوران زائرین کی سہولت کے لیے پاکستان-ایران سرحد کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے پر اتفاق کیا۔ ایرانی حکومت مشہد میں 5,000 پاکستانی زائرین کے لیے قیام و طعام کی سہولت فراہم کرے گی، جو اسلامی بھائی چارے کی عمدہ مثال ہے۔
مسائل کے فوری حل اور رابطے کے مؤثر نظام کے لیے دونوں ممالک کی وزارت داخلہ کے مابین ہاٹ لائن قائم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اربعین سے قبل مشہد میں پاکستان، ایران اور عراق کے مابین سہ فریقی اجلاس منعقد ہوگا، جس میں زائرین کے انتظامات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ملاقات میں زائرین کے لیے پروازوں میں اضافہ اور سمندری راستوں سے بھیجنے کے امکانات پر بھی غور کیا گیا۔ غیر قانونی امیگریشن، انسانی اسمگلنگ اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام پر مشترکہ تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
محسن نقوی نے ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایرانی ماہی گیروں کے معاملے پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، جو غلطی سے پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہو گئے تھے۔
ان اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے سینئر حکام شریک ہوئے، جو طویل المدتی شراکت داری اور علاقائی ہم آہنگی کے لیے دونوں ممالک کے عزم کی مظہر ہیں۔