سیالکوٹ یونیورسٹی میں "گرین لیگیسی کے تحت ایتھو-پاکستان بھائی چارے” کی بنیاد رکھ دی گئی

6

اسلام آباد، پیر، اپریل 21، 2025ء (ڈبلیو این پی): یونیورسٹی آف سیالکوٹ (یو ایس کے ٹی) میں پیر کے روز "گرین لیگیسی کے تحت ایتھو-پاکستان بھائی چارہ” اقدام کے تحت شجرکاری کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس کا مقصد محض مختلف اقسام کے پودے لگانا نہیں بلکہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان بھائی چارے کے بیج بونا تھا۔

اس تقریب کی قیادت وفاقی جمہوریہ ایتھوپیا کے خصوصی ایلچی اور سفیرِ غیر معمولی اختیارات ڈاکٹر جمال بیکر عبداللہ نے کی، جبکہ ان کے ہمراہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد خلیق الرحمٰن اور چیئرمین فیصل منظور بھی موجود تھے.

شجرکاری کی اس سرگرمی کے بعد "گرین لیگیسی شراکت داری کے ذریعے ایتھو-پاکستان تعلقات کو فروغ دینا” کے عنوان سے ایک ماحولیاتی فورم بھی منعقد ہوا، جو ایتھوپیا کے وزیراعظم ڈاکٹر ابی احمد کی کامیاب "گرین لیگیسی انیشی ایٹو” سے متاثر ہو کر ترتیب دیا گیا تھا۔

یونیورسٹی آف سیالکوٹ نے یہ سرگرمیاں اسلام آباد میں ایتھوپین سفارت خانے کے اشتراک سے منعقد کیں تاکہ پاکستان میں گرین لیگیسی کے تصور کو فروغ دیا جا سکے، جو کہ دونوں اداروں کے درمیان گزشتہ سال سے جاری تعاون کا حصہ ہے۔

ماحولیاتی فورم سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں ایک ہزار سے زائد طلبہ و اساتذہ نے شرکت کی، سفیر ڈاکٹر جمال نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے پاکستانی نوجوانوں کے جوش و خروش کو سراہا اور انہیں سفارت خانے کے "ایتھو-پاکستان بھائی چارہ برائے گرین لیگیسی پروگرام” کا حصہ بننے کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ 2023 میں پاکستان میں اس پروگرام کے آغاز کے بعد، سفارت خانے نے حکومتی اداروں، تعلیمی اداروں، کاروباری انجمنوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا ہے تاکہ ایتھوپیا کے تجربات شیئر کیے جا سکیں اور مشترکہ ماحولیاتی اقدامات کیے جا سکیں۔

ڈاکٹر جمال نے گرین لیگیسی انیشی ایٹو کے کلیدی پہلوؤں اور فوائد سے آگاہ کیا جو نہ صرف ماحول کے تحفظ کا باعث بنے بلکہ ایتھوپیا میں ایک سبز، پائیدار اور مزاحمتی معیشت کے قیام میں بھی معاون ثابت ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چھ سال میں ایتھوپیا میں 40 ارب سے زائد درختوں، پھلدار پودوں اور چارہ جات کے پودے لگائے گئے، جس سے شجرکاری کو فروغ ملا، زرعی شعبے میں روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوئے اور مختلف اقوام و ملی گروہوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارہ مضبوط ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایتھوپیا نے گرین لیگیسی انیشی ایٹو کے تحت ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں پر پابندی اور برقی گاڑیوں کو مراعات دے کر 2050 تک صفر کاربن اخراج کے ہدف کے حصول کی جانب تیز رفتاری سے پیش قدمی کی ہے۔

انہوں نے کہا، "اسی جذبے کے تحت میں نے پاکستان میں ‘ایتھو-پاکستان بھائی چارہ برائے گرین لیگیسی پروگرام’ کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد دونوں برادر ممالک کے درمیان ماحولیاتی تحفظ کے مشترکہ اقدامات کے ذریعے بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔”

وائس چانسلر یو ایس کے ٹی نے ایتھوپیا کے سفیر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے گرین لیگیسی انیشی ایٹو کا تجربہ شیئر کیا، جس سے یونیورسٹی کو نوجوانوں کو ماحولیاتی اقدامات کے لیے متحرک کرنے میں مدد ملی۔

یو ایس کے ٹی کے چیئرمین نے ایتھو-پاکستان تعلقات کے فروغ میں سفیر کے کردار کو سراہتے ہوئے یاد دلایا کہ یونیورسٹی اور ایتھوپین سفارت خانے کے درمیان قائم مضبوط تعلقات نے دونوں اقوام کے درمیان بھائی چارے کو مزید فروغ دیا ہے۔

تقریب کے اختتام پر یو ایس کے ٹی نے ماحولیاتی فورم میں سفیر ڈاکٹر جمال بیکر عبداللہ کو "بہترین سفیر ایوارڈ” بھی پیش کیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں