اسلام آباد، پیر، اپریل 21، 2025 (ڈبلیو این پی): وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے پیر کے روز اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت اس سال پاکستانی عازمین حج کے لیے پرامن، منظم اور سہل حج آپریشن کو یقینی بنائے گی۔
مقامی ہوٹل میں منعقدہ حج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک ماہ قبل وزارت کا قلمدان سنبھالا اور وزیرِ اعظم نے ذاتی طور پر انہیں بہترین ممکنہ حج انتظامات یقینی بنانے کا ٹاسک سونپا ہے۔
سردار محمد یوسف نے بتایا کہ وہ سعودی عرب کا دورہ کر کے خود انتظامات کا جائزہ لے کر آئے ہیں۔ "دورے کے دوران یہ مشاہدہ ہوا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی عازمین تاحال تصدیق کے منتظر ہیں،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کے ساتھ مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں 67 ہزار عازمین کا کوٹہ بحال کرانے کی بھرپور جدوجہد کی گئی۔ اس سلسلے میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے بھی کلیدی کردار ادا کیا، انہوں نے مزید بتایا۔
وزیرِ مذہبی امور نے اعلان کیا کہ سعودی وزیرِ حج و عمرہ کی خصوصی کاوشوں سے پاکستان کے لیے 10 ہزار عازمین کا اضافی کوٹہ بھی منظور کرلیا گیا۔ "ابتدائی طور پر سعودی حکام نے 1 لاکھ 2 ہزار کا کوٹہ دیا تھا، لیکن میری درخواست پر ہمدردانہ غور کرتے ہوئے مزید 10 ہزار کا اضافہ کیا گیا،” انہوں نے وضاحت کی۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ اضافی کوٹہ نجی حج آپریٹرز کو الاٹ کیا گیا ہے اور مزید کوٹے میں اضافے کی خبروں کی تردید کی۔ "کچھ لوگ کوٹے میں مزید اضافے کی بات کر رہے ہیں، لیکن یہ درست نہیں،” انہوں نے زور دے کر کہا۔
سردار محمد یوسف نے ان عازمین کے حوالے سے بھی امید ظاہر کی جو سعودی عرب کی مقررہ آخری تاریخیں مکمل نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سعودی حکام دیگر ممالک کے ایسے عازمین کو حج کی اجازت دیتے ہیں تو پاکستانی عازمین کو بھی شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی پالیسی میں تبدیلی تمام ممالک پر یکساں لاگو ہوگی، جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔
آخر میں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستانی عازمین کی جانب سے سعودی عرب منتقل کیے گئے فنڈز کی رقم، ضرورت پڑنے پر، واپس کی جائے گی تاکہ ان کے مفادات کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔