پوپ فرانسس کے انتقال پر اقوام متحدہ کے سربراہ کا اظہارِ تعزیت، امن اور ہمدردی کے ورثے کو خراجِ تحسین

4

اقوام متحدہ، اپریل 21، 2024 (ڈبلیو این پی): اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کے روز پوپ فرانسس کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں "امن، انسانی عظمت اور سماجی انصاف کے ایک عظیم علمبردار” قرار دیا۔

ارجنٹائن میں پیدا ہونے والے خورخے ماریو برگولیو نے مارچ 2013 میں پوپ کا عہدہ سنبھالا اور وہ کیتھولک چرچ کی قیادت کرنے والے امریکہ براعظم کے پہلے مذہبی پیشوا بنے۔ اپنے دورِ قیادت میں انہوں نے سماجی انصاف، ہمدردی اور بین المذاہب مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔

ایک بیان میں گوتریس نے پوپ فرانسس کی وفات کو عالمی سطح پر ایک عظیم نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ "امید، انکساری اور انسانیت کے پیغامبر تھے” جن کی محروم طبقے کی بہتری کے لیے جدوجہد دنیا بھر میں محسوس کی گئی۔

انہوں نے کہا، "پوپ فرانسس اپنے پیچھے ایمان، خدمت اور ہمدردی کی ایک عظیم میراث چھوڑ کر گئے ہیں، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو زندگی کے حاشیوں پر ہیں یا تنازعات کے عذاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔”

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ پوپ فرانسس نے مذہبی اور ثقافتی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے افہام و تفہیم اور اتحاد کو فروغ دیا۔ انہوں نے مزید کہا، "وہ تمام مذاہب کے لیے ایک شخصِ ایمان تھے — جو مختلف عقائد اور پس منظر رکھنے والے افراد کے ساتھ مل کر ترقی کی راہیں روشن کرتے رہے۔”

گوتریس نے اقوام متحدہ کے ساتھ پوپ کے قریبی تعلقات کا بھی حوالہ دیا اور 2015 میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ان کی تاریخی تقریر کو یاد کیا، جس میں انہوں نے "متحدہ انسانی خاندان” کے تصور کو اجاگر کیا۔

انہوں نے پوپ کی ماحولیاتی قیادت کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی دوسری انسائیکلیکل (مراسلہ) *لاوداتو سی* کا ذکر کیا، جس نے پیرس معاہدے کے لیے عالمی سطح پر تحریک پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ گوتریس نے کہا، "پوپ فرانسس یہ سمجھتے تھے کہ ہمارے مشترکہ گھر کی حفاظت ایک گہری اخلاقی ذمہ داری ہے جو ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔”

گوتریس نے پوپ کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "انسانیت کا مستقبل صرف سیاست دانوں، عظیم رہنماؤں یا بڑی کمپنیوں کے ہاتھوں میں نہیں… بلکہ سب سے بڑھ کر ان لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو دوسرے کو ’تم‘ اور خود کو ’ہم‘ کا حصہ سمجھتے ہیں۔”

اپنی تعزیتی گفتگو کے اختتام پر گوتریس نے کہا، "اگر ہم اپنی ذاتی زندگی میں پوپ فرانسس کے اتحاد اور باہمی افہام و تفہیم کے نمونے پر عمل کریں تو ہمارا یہ منقسم اور اختلافات سے بھرا ہوا دنیا ایک بہتر جگہ بن سکتی ہے۔”

دنیا بھر میں پوپ فرانسس کو امن، مکالمے اور زمین کے دفاع کے لیے ان کی پختہ جدوجہد پر خراجِ عقیدت پیش کیا جا رہا ہے — ایک ایسا ورثہ جو ان کی زندگی کے بعد بھی برقرار رہے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں