چینی سفیر کا چین-پاکستان شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ

4

اسلام آباد، پیر، اپریل 21، 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان میں تعینات چین کے سفیر جیانگ زائی دونگ نے پاکستان کے ساتھ ہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے بیجنگ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین مشترکہ مستقبل کے لیے ایک مزید قریبی برادری کی تشکیل کی کوششوں کو تیز کیا جائے گا۔

صدر شی جن پنگ کے تاریخی دورۂ پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر اپنے ایک مضمون میں، جس کا عنوان تھا "صدر شی جن پنگ کی رہنمائی میں چین-پاکستان مشترکہ مستقبل کی تعمیر کو آگے بڑھانا”, سفیر جیانگ نے گزشتہ دہائی میں دونوں ممالک کے درمیان حاصل ہونے والی نمایاں پیشرفت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے 2015 میں صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی موقع پر دنیا کی پہلی ہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری قائم کی گئی، چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا خاکہ تیار کیا گیا اور دوطرفہ تعلقات کے لیے ایک نئی راہ متعین کی گئی۔

انہوں نے لکھا، "گزشتہ دہائی کے دوران چین اور پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا اور اپنے تعلقات کو بلند ترین سطح پر پہنچایا۔” سفیر جیانگ نے صدر شی جن پنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی "اعتماد اور باہمی حمایت” پر مبنی ہے اور یہ دنیا کے لیے بین الاقوامی تعلقات کا ایک مثالی نمونہ ہے۔

انہوں نے کورونا وبا کے خلاف مشترکہ جدوجہد اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں کے دوران چین کی جانب سے پاکستان کی مدد کو دونوں ممالک کے درمیان دائمی یکجہتی کی روشن مثالیں قرار دیا۔

اعلیٰ سطحی تبادلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے جون 2024 میں چین کے دورے، اکتوبر میں چینی وزیراعظم لی چیانگ کے دورہ پاکستان اور رواں سال صدر آصف علی زرداری کے دورہ چین کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دوروں کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اعتماد مزید مستحکم ہوا ہے اور مستقبل میں تعاون کے لیے نئی سمتوں کا تعین کیا گیا ہے۔

سفیر جیانگ نے پاکستان میں ترقیاتی عمل کو مزید جامع بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے گوادر کو علاقائی مرکز میں تبدیل کرنے، ساہیوال کول پاور پلانٹ سے روشنی پھیلانے، لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین چلانے اور خنجراب پاس کو سال بھر کھلا رکھنے جیسے منصوبوں کا ذکر کیا۔

ان کے مطابق، اب تک سی پیک کے تحت پاکستان میں 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی ہے، 2 لاکھ 36 ہزار ملازمتیں پیدا ہوئیں، 510 کلومیٹر شاہراہیں تعمیر ہوئیں، 8 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا کی گئی اور 886 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائنز بچھائی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ چین-پاکستان تجارتی حجم 23 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 2025 چین میں اصلاحات کی جامع گہرائی کا سال اور پاکستان کے لیے "اُڑان پاکستان” منصوبے کی شروعات کا سال ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنانے کا عزم ہے۔

سلامتی کے شعبے میں تعاون پر بات کرتے ہوئے سفیر نے صدر زرداری کے حالیہ دورہ چین کے دوران گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو پر دستخط کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے علاقائی اور عالمی سیکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائی ہے۔

انہوں نے کہا، "ہم پاکستان کے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے اور موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات جیسے غیر روایتی سیکیورٹی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹیں گے۔”

سفیر جیانگ نے عوامی سطح پر بڑھتے روابط کا بھی ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان چین میں زیر تعلیم طلباء اور چینی اسکالرشپس حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد کے لحاظ سے سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے چینی جامعات میں اردو زبان کے پروگراموں، سی پیک یونیورسٹی کنسورشیم کی تشکیل، اور مشترکہ فلم "باٹی گرل” اور گندھارا آرٹ ایگزیبیشن جیسے ثقافتی منصوبوں کا بھی حوالہ دیا۔

انہوں نے صدر شی جن پنگ کے اس پیغام کو اجاگر کیا کہ مضبوط سیاسی تعلقات کو عوامی سطح پر ثقافتی روابط اور باہمی سیکھنے کے جذبے میں تبدیل کیا جانا چاہیے۔

مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے، سفیر نے کہا کہ چین حالیہ سی پی سی مرکزی کانفرنس برائے ہمسایہ ممالک میں طے کردہ اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے، جس کا مقصد اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے ذریعے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ایک مشترکہ مستقبل کی تعمیر ہے۔

انہوں نے کہا، "ہمیں مضبوط عزم اور ٹھوس اقدامات کے ساتھ اعلیٰ معیار کی سی پیک ترقی اور بھرپور عملی تعاون کے ذریعے مشترکہ کوششوں اور خوشحالی کی کہانی کو آگے بڑھانا ہے۔”

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں