سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے انسانی ہمدردی پر مبنی امداد کا تسلسل، 30 ہزار فوڈ باسکٹس فراہم

12

اسلام آباد، جمعہ، 4 جولائی 2025 (ڈبلیو این پی): وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ مملکتِ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی دیرینہ انسانی ہمدردی پر مبنی امداد دونوں برادر ممالک کے درمیان "گہرے، تاریخی اور ناقابلِ شکست تعلقات” کی عکاسی کرتی ہے۔

وہ جمعہ کو سعودی سفارتخانے کی جانب سے فوڈ سکیورٹی سپورٹ پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کے آغاز کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جس میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے غریب اور مستحق طبقات کے لیے 30 ہزار فوڈ باسکٹس فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ یہ منصوبہ خادم الحرمین الشریفین مرکز برائے امداد و انسانی خدمات (KSRelief) کے ذریعے عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا، "یہ اقدام محض خیرات کا عمل نہیں بلکہ ہماری روحانی، ثقافتی اور تزویراتی بھائی چارے کی توثیق ہے۔ سعودی عرب نے ہمیشہ ہر کٹھن وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے، چاہے وہ قدرتی آفات ہوں یا معاشی بحران۔”

انہوں نے 2005 اور 2013 کے زلزلوں، 2010، 2014 اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں سمیت ماضی میں سعودی عرب کی فوری اور فیاضانہ امداد کا ذکر کیا۔ "چاہے بات خوراک کی ہو، ادویات، پناہ گاہوں یا نقد رقوم کی — سعودی عرب نے ہر بار قیادت کا کردار ادا کیا ہے،” انہوں نے کہا۔

رانا تنویر حسین نے پاکستان کی غذائی سلامتی اور زرعی ترقی کے لیے سعودی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ 2023 میں سعودی عرب نے فوڈ سکیورٹی کے مختلف منصوبوں کے لیے 220 ملین ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی۔ اس ضمن میں سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ (SFD) کی جانب سے زرعی ڈھانچے کی بہتری، اسٹوریج اور آبپاشی نظام کو جدید بنانے میں کردار کو بھی اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حمایت صرف ہنگامی امداد تک محدود نہیں، بلکہ اس نے اسپتالوں، اسکولوں، ووکیشنل سینٹرز اور طبی کیمپس کے قیام میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے جو پاکستان میں عام شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنا رہا ہے۔

وزیر نے سعودی قیادت اور عوام کی فیاضی کی یاد دلاتے ہوئے مرحوم شاہ عبداللہ کی جانب سے 2010 کے سیلاب متاثرین کے لیے 200 ملین ڈالر کے عطیے اور موجودہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے تحت امدادی کاموں کو سراہا۔

انہوں نے کہا، "یہ دوستی دو طرفہ ہے۔” رانا تنویر نے پاکستان آرمی کی سعودی عرب کے ساتھ مستقل عسکری تعاون کا ذکر کرتے ہوئے اسلامی فوجی انسداد دہشتگردی اتحاد جیسے اقدامات میں شمولیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں 25 لاکھ سے زائد پاکستانی محنت کش نہ صرف مملکت کی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں بلکہ پاکستان کے لیے قیمتی زرمبادلہ بھی بھیج رہے ہیں۔

خوراک کی ٹوکریوں کی تقسیم کو "امت مسلمہ کے اتحاد کی علامت” قرار دیتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا تعلق موجودہ عالمی خلفشار میں اسلامی یکجہتی کی ایک روشن مثال ہے۔

انہوں نے کہا، "حکومتِ پاکستان کی جانب سے میں سعودی قیادت اور عوام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہماری دوستی کو مزید مضبوط کرے اور ہمیں مشترکہ خوشحالی کی جانب گامزن کرے۔”

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں