اسلام آباد، اتوار، اپریل 20، 2025ء (ڈبلیو این پی): وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے پیر کے روز موٴاوینینِ حج کی تربیتی نشست کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجاج کرام کی خدمت کو خلوص نیت اور قومی وقار سے ہم آہنگ رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
حاجی کیمپ اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "آپ اس تربیت کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں جس سے آپ گزر چکے ہیں اور آپ کو حج آپریشنز سے متعلق قیمتی تجربہ حاصل ہے۔ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ حجاج کرام کی کس طرح مؤثر انداز میں خدمت کرنی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ دوران حج کئی چیلنجز پیش آ سکتے ہیں، اسی لیے حکومت نے موٴاوینین کی باقاعدہ تربیت کو ضروری سمجھا۔ "آپ کی مدد حجاج کرام کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے نہای
ت اہم ہے۔ پوری دیانتداری اور جذبۂ خدمت کے ساتھ ان کی خدمت کو یقینی بنائیں،” انہوں نے تاکید کی۔سردار محمد یوسف نے بتایا کہ موٴاوینین کا انتخاب نیشنل ٹیسٹنگ سروس (NTS) کے ذریعے مکمل شفافیت اور اہلیت کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، "یاد رکھیں کہ آپ اللہ کے مہمانوں کی خدمت پر مامور ہیں۔ آپ کی نیت میں جتنا خلوص ہوگا، آپ کا اجر اتنا ہی عظیم ہوگا۔”
وفاقی وزیر نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "مجھے امید ہے کہ آپ اپنی ذمہ داریاں بہترین انداز میں نبھائیں گے۔ حجاج کرام کی خدمت، جو کہ اللہ کے مہمان ہیں، ایک عظیم اعزاز ہے۔”
انہوں نے موٴاوینین کو نصیحت کی کہ وہ پاکستان کے سفیر کے طور پر اپنا کردار ادا کریں اور ملک کے وقار کا خاص خیال رکھیں۔ "کوئی بھی حاجی آپ کے خلاف کسی قسم کی شکایت نہ کرے،” انہوں نے سختی سے ہدایت کی۔ ساتھ ہی کہا، "میں بھی حج کے دوران آپ کے ساتھ موجود رہوں گا۔ ہمارے لیے حجاج کرام سب سے اہم شخصیات (VIPs) ہیں۔”
سردار محمد یوسف نے اپنے گزشتہ دورۂ حج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی سرکاری پروٹوکول استعمال نہیں کیا اور توقع ظاہر کی کہ تمام معاونین بھی عاجزی اور خلوص کے ساتھ اپنی توجہ حجاج کرام کی خدمت پر مرکوز رکھیں گے۔
انہوں نے اپنی تقریر کے اختتام پر زور دیا کہ ہر معاون کی ذمہ داری ہے کہ اس کے رویے کی وجہ سے کوئی شکایت پیدا نہ ہو۔