اسلام آباد میں تحقیقی و پالیسی تعاون کے فروغ کے لیے آئی ایس ایس آئی اور سی ایل اے ایس کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

4

اسلام آباد، جمعہ، 25 اپریل 2025 (ڈبلیو این پی): انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (ISSI) اور سینٹر فار لا اینڈ سیکیورٹی (CLAS) نے تحقیقی تعاون، علمی تبادلے اور پالیسی مکالمے کو فروغ دینے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کر دیے ہیں۔

یہ تقریب دی ملینیئم یونیورسل کالج (TMUC)، اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جو تھنک ٹینکس اور تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔

ایم او یو پر باقاعدہ دستخط آئی ایس ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل سفیر سہیل محمود اور ٹی ایم یو سی و سی ایل اے ایس کے صدر سفیر سردار مسعود خان نے کیے۔ اس موقع پر دونوں اداروں کے سینئر حکام، محققین اور طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی، جس سے اس اشتراک کی ہمہ گیری جھلکتی ہے۔

آئی ایس ایس آئی کی نمائندگی ملک قاسم مصطفیٰ، ڈائریکٹر آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمامنٹ سینٹر (ACDC) نے کی، جب کہ تحقیقی عملہ بھی ان کے ہمراہ تھا۔ سی ایل اے ایس کی طرف سے ڈاکٹر فیصل مشتاق (تمغہ امتیاز)، سی ای او و بانی TMUC و CLAS، رہمان اظہر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر CLAS، تحقیقاتی ٹیم، فیکلٹی اور طلباء موجود تھے۔

اپنے خطاب میں سفیر سہیل محمود نے تعلیمی اور پالیسی حلقوں کے درمیان خلا کو پُر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اس مفاہمتی یادداشت کو ایک زندہ دستاویز بنانا چاہتے ہیں جو عملی تعاون کی بنیاد بنے۔‘‘ انہوں نے مشترکہ تحقیق، مشترکہ سیمینارز اور نوجوانوں کی شمولیت جیسے اقدامات کا خاکہ پیش کیا، اور TMUC کے طلباء کو ISSI میں انٹرن شپس کے لیے درخواست دینے کی دعوت دی۔ ساتھ ہی، انہوں نے فیکلٹی کو ISSI کے جرنل میں تحقیقی مقالے بھیجنے کی ترغیب دی۔

سفیر سردار مسعود خان نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے اور نئی نسل کے اسکالرز اور پالیسی سازوں کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اسٹریٹجک قدم ہے۔ انہوں نے طلباء کو تلقین کی کہ وہ اس شراکت داری سے فائدہ اٹھا کر اپنے مستقبل کو سنواریں۔ انہوں نے کہا، ’’آسمان حد نہیں، بلکہ ایک آغاز ہے۔‘‘

ڈاکٹر فیصل مشتاق نے دونوں اداروں کے وژن اور علم و تحقیق کو فروغ دینے کے عزم کی تعریف کی، اور امید ظاہر کی کہ یہ اشتراک خیالات کے تبادلے اور باہمی سرگرمیوں کے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہوگا۔

تقریب سے قبل رہمان اظہر نے CLAS کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ یہ ادارہ پانچ برس قبل قائم ہوا، اور اس کا مقصد قانون اور سیکیورٹی کے طلباء کو عملی پالیسی مباحثوں سے جوڑنا ہے۔ انہوں نے نیلا معاشی زون، قانون بطور ہتھیار (Lawfare)، ماحولیاتی و ڈیجیٹل سیکیورٹی، اور خوراک و صحت کے تحفظ جیسے موضوعات پر ادارے کی توجہ کو اجاگر کیا۔

ایم او یو کے تحت دونوں ادارے مشترکہ تحقیقی منصوبے، طلباء و فیکلٹی تبادلے، پالیسی راونڈ ٹیبلز، اور مشترکہ اشاعتوں جیسے اقدامات پر تعاون کریں گے۔ یہ شراکت داری نہ صرف دونوں اداروں کو تقویت دے گی بلکہ پاکستان کے اسٹریٹجک، قانونی اور پالیسی ڈھانچے میں بامعنی کردار ادا کرے گی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں