اسلام آباد، جمعہ، 25 اپریل 2025 (ڈبلیو این پی): وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
نیشنل لائبریری آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار یوسف نے کہا کہ وزارت مذہبی امور ہولی، کرسمس اور ایسٹر سمیت تمام مذہبی تہواروں کے انعقاد اور معاونت میں فعال کردار ادا کر رہی ہے تاکہ تمام مذاہب کے درمیان اتحاد اور باہمی احترام کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا، ’’پاکستان میں رہنے والے تمام افراد سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔‘‘ انہوں نے پاکستان کو مختلف مذاہب اور ثقافتوں کا خوبصورت گلدستہ قرار دیتے ہوئے بین المذاہب یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔
سردار یوسف نے کہا کہ تمام مذاہب امن کے قیام کا درس دیتے ہیں اور دہشت گردی جیسے واقعات لاعلمی یا مذہبی تعلیمات سے دوری کے نتیجے میں پیش آتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔‘‘ اسلام کے سنہری اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔
وزیر مذہبی امور نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بہت جلد نیشنل اقلیتی کمیشن کے قیام کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ادارہ جاتی بنیادوں پر اقدامات کیے جا سکیں۔
علاقائی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سردار یوسف نے بھارت کی حالیہ دھمکیوں کا بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی برتری کا خواب محض خام خیالی ہے۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے یاد دلایا کہ یہ معاہدہ عالمی بینک کی ضمانت کے تحت ہے اور اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا، ’’پاکستان امن کا خواہاں ہے، مگر پیاسا مرنے کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔‘‘ سردار یوسف نے واضح کیا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت ایک صفحے پر ہے اور اگر بھارت نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔