پولیو مہم کے دوران خیبر پختونخوا سے تیسرا کیس رپورٹ، ملک بھر میں اب تک آٹھ کیسز سامنے آ چکے

4

اسلام آباد، جمعہ، 25 اپریل 2025 (ڈبلیو این پی): قومی ادارۂ صحت (این آئی ایچ) کے ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے انسداد پولیو نے خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے پولیو کا ایک نیا کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

یہ رواں سال صوبے سے رپورٹ ہونے والا تیسرا جبکہ ملک بھر سے سامنے آنے والا آٹھواں کیس ہے، جس نے وائرس کے مستقل خطرے پر تشویش میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

یہ تصدیق اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان میں سال 2025 کی دوسری قومی انسداد پولیو مہم جاری ہے، جو 21 اپریل سے شروع ہو کر 27 اپریل تک جاری رہے گی۔ اس مہم کا ہدف ملک بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔ اگلا قومی دور 26 مئی سے یکم جون تک جاری رہے گا۔

پولیو پروگرام نے والدین سے فوری اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ہر مہم کے دوران پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ ان کے جسم میں مہلک وائرس کے خلاف مضبوط مدافعت پیدا کی جا سکے۔

پولیو کے خاتمے کی یہ مہم ایک نادر موقع ہے کہ آنے والی نسلوں کو معذوری سے بچایا جا سکے۔ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ مسلسل اور مربوط ویکسینیشن ہی پولیو سے پاک پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدل سکتی ہے۔

ملک گیر پولیو مہم: اب تک 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی جا چکی

پاکستان کی دوسری سالانہ انسداد پولیو مہم اپنے پانچویں دن میں داخل ہو چکی ہے، جو 27 اپریل تک بغیر کسی تعطل کے جاری رہے گی۔ صحت کے حکام پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوششیں مزید تیز کر چکے ہیں۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) کے مطابق یہ ہم آہنگ مہم پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت جاری ہے، جو خطے میں پولیو کے خاتمے کی مشترکہ کوششوں کا اہم جزو ہے۔

پہلے چار دنوں میں ملک بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا چکے ہیں۔ حکام کا ہدف ہے کہ مہم کے اختتام تک مزید 40 لاکھ بچوں تک رسائی حاصل کی جائے۔

NEOC کے اعداد و شمار کے مطابق تمام صوبوں اور علاقوں میں مہم کے دوران ویکسینیشن کی شرح تسلی بخش رہی۔ خیبر پختونخوا میں 94 فیصد، بلوچستان میں 92 فیصد، پنجاب میں 91 فیصد، سندھ میں 88 فیصد، گلگت بلتستان میں 96 فیصد، آزاد جموں و کشمیر میں 99 فیصد جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 82 فیصد بچوں کو قطرے پلائے جا چکے ہیں۔

NEOC نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ ہر مرحلے میں فرنٹ لائن پولیو ورکرز کے ساتھ مکمل تعاون کریں، کیونکہ ہر بچے کی ویکسینیشن اس مہلک بیماری کے خاتمے کے لیے نہایت اہم ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں