عشق آباد، پیر، یکم ستمبر 2025 (ڈبلیو این پی): ترکمانستان نے اقوامِ متحدہ کی 80ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عالمی امن، پائیدار ترقی، ماحولیاتی تحفظ اور علاقائی و عالمی رابطوں کے فروغ کے لیے ایک وسیع تر ایجنڈا پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر، انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز ترکمانستان کے ماہر بیکدردی امانساریوف کے مطابق، وزیرِ خارجہ راشد میردوف نے صدر سردار بردی محمدوف کو ’’پریارٹی پوزیشنز‘‘ پیش کیں جن میں آئندہ سال کے لیے ملک کی سفارتی ترجیحات شامل ہیں۔
ترکمانستان کی ’’مثبت غیرجانبداری‘‘ کی پالیسی کے تحت مجوزہ اقدامات میں ’’امن و سلامتی کے لیے غیرجانبداری‘‘ کو اقوامِ متحدہ کے ایجنڈے میں شامل کرنے، ’’انٹرنیشنل میڈی ایشن ڈے‘‘ منانے اور اقوامِ متحدہ کے زیرِ اہتمام ’’میڈی ایشن چیمبر فار پیس‘‘ کے قیام کی تجاویز شامل ہیں۔
مزید برآں، عشق آباد نے ’’کلچر آف پیس، ٹرسٹ اینڈ میوچوئل ریسپیکٹ‘‘ پر عالمی سربراہی اجلاس بلانے، ’’انٹرنیشنل ڈے آف ملٹی لِنگوئل ڈپلومیسی‘‘ کے قیام اور امن و ترقی کے لیے شاہراہِ ریشم کے ورثے کو اجاگر کرنے کی تجاویز بھی دی ہیں۔
ماحولیاتی اور ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے ترکمانستان نے ریجنل سینٹر ٹو کامبیٹ ڈیزرٹفکیشن، دریائے آمو اور دریائے سر کے بیسنز کے لیے نئے کنونشنز، ’’ریجنل کلائمیٹ ٹیکنالوجی سینٹر‘‘ اور یو این آرال سی پروگرام کی توسیع جیسے اقدامات تجویز کیے ہیں۔
رابطہ کاری اور توانائی کے شعبے میں ترکمانستان نے ’’یو این ڈیکیڈ آف سسٹین ایبل ٹرانسپورٹ (2026-2035)‘‘، ’’گلوبل ڈیجیٹل انٹیگریشن پلیٹ فارم‘‘ اور توانائی کے روابط کو پائیدار ترقی میں مرکزی حیثیت دینے سے متعلق قراردادیں پیش کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد نہ صرف ترکمانستان کو یوریشین ٹرانزٹ حب کے طور پر مستحکم کرنا ہے بلکہ عالمی سطح پر ’’گرین ٹرانزیشن‘‘ کی حمایت بھی کرنا ہے۔
تعلیم، نوجوانوں اور صنفی سفارتکاری کے میدان میں بھی ترکمانستان نے ’’ویمن، پیس اینڈ سیکیورٹی‘‘ پر بین الاقوامی کانفرنس اور خطے کے نوجوان امن کاروں کے لیے پلیٹ فارم قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ، ترکمانستان نے سال 2028 کو ’’انٹرنیشنل لاء ایئر‘‘ قرار دینے کی تجویز دی ہے اور سن 2031-2032 کی مدت کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کے لیے اپنی امیدوار ی پر زور دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکمانستان کا یہ جامع ایجنڈا محض اعلانات سے بڑھ کر ہے اور اس کا مقصد عالمی سطح پر بامقصد مکالمہ، تنازعات کے حل اور پائیدار ترقی کے نئے راستے کھولنا ہے۔ ساتھ ہی یہ اقدامات ترکمانستان کی حیثیت کو ایک غیرجانبدار لیکن فعال سفارتی کھلاڑی کے طور پر مزید مستحکم کریں گے۔