اسلام آباد، پیر، یکم ستمبر 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان میں ازبکستان کے سفیر علیشیر توقتا یف نے پیر کو اپنے ملک کی آزادی کی 34 ویں سالگرہ شاندار انداز میں منائی اور صدر شوکت مرزیائیف کی قیادت میں ہونے والی تیز رفتار معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ گہرے ہوتے اسٹریٹجک تعلقات کو اجاگر کیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی تھے جبکہ سفارتکاروں، اعلیٰ حکومتی حکام، کاروباری شخصیات اور ثقافتی شعبے کے نمائندوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سفیر توقتا یف نے اپنے خطاب میں آزادی کو "ازبک قوم کی دھڑکن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دن لاکھوں عوام کی اپنی شناخت اور پرچم تلے جینے کی آرزوؤں کی تکمیل کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ازبکستان تیسری نشاۃ ثانیہ (تھرڈ رینیسانس) کی جانب گامزن ہے جو ترقی، احیاء اور جدیدیت کی بنیاد پر قائم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ازبکستان کی معیشت دوگنی ہو چکی ہے، جس کا جی ڈی پی پچھلے سال 115 ارب ڈالر رہا اور رواں برس 130 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔ برآمدات 26 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر 48 ارب ڈالر سے بڑھ گئے ہیں جبکہ تقریباً 130 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ملک میں آئی ہے۔
سفیر نے بتایا کہ یومِ آزادی کے موقع پر 79 بڑے منصوبے، جن کی مالیت 4 ارب ڈالر ہے، شروع کیے گئے جبکہ صرف اس سال 50 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ 7 لاکھ سے زائد تارکینِ وطن بھی وطن واپس آئے۔ سیاحت کے شعبے میں بھی نمایاں ترقی ہوئی جہاں پچھلے برس 1 کروڑ سے زائد سیاحوں نے 3 ارب ڈالر کی آمدنی فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ ازبکستان اب محض خام مال برآمد کرنے والا ملک نہیں رہا، صنعتی پیداوار 2017 کے بعد دوگنی ہو چکی ہے اور جدید ٹیکنالوجی و اختراعات اس کی بنیاد بن چکی ہیں۔ انہوں نے ازبک فٹبال ٹیم کی پہلی بار فیفا ورلڈ کپ میں شمولیت کو بھی تاریخی کامیابی قرار دیا۔
پاکستان–ازبکستان تعلقات پر بات کرتے ہوئے سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو "حقیقی اسٹریٹجک شراکت داری” قرار دیا جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور روحانی اقدار پر مبنی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے رواں سال فروری میں تاشقند کے دورے کو سنگِ میل قرار دیا جس کے دوران اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک شراکت داری کونسل قائم کی گئی۔
اہم مشترکہ منصوبوں میں ٹرانس افغان ریلوے کا قیام شامل ہے جو ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کو جنوبی ایشیا سے جوڑنے کا ذریعہ بنے گا۔ دوطرفہ تجارت میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا، جو 2024 میں 404.5 ملین ڈالر تھی جبکہ صرف رواں سال کے پہلے سات ماہ میں ہی 320 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 126 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ازبکستان نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزہ قوانین میں نرمی اور اسلام آباد و لاہور کے لیے تاشقند سے براہِ راست پروازوں کا آغاز کیا ہے۔ تجارتی فورمز، ثقافتی تبادلے اور نمائشوں کے ذریعے عوامی روابط بھی مضبوط ہو رہے ہیں۔
سفیر توقتا یف نے کہا کہ "ازبکستان پاکستان کے ساتھ تجارت، روابط، ثقافت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے،” اور پاکستانی حکومت، سفارتی برادری، بزنس کمیونٹی اور میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔
تقریب کا اختتام روایتی ازبک کھانوں اور موسیقی کے ساتھ ہوا، جس نے مہمانوں کو ازبکستان کی ثقافتی جھلک دکھائی۔