اسلام آباد، جمعہ، 23 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے کہا ہے کہ آذربائیجان کا یومِ آزادی قوم کے استقلال، قربانی اور ترقی کے غیرمتزلزل عزم کی بھرپور علامت ہے۔
آذربائیجان کی آزادی کی 107ویں سالگرہ کی مناسبت سے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 28 مئی 1918 کو آذربائیجان جمہوری جمہوریہ کے قیام نے مسلم مشرق میں پہلی سیکولر ریاست کی بنیاد رکھی۔
انہوں نے کہا کہ "انتہائی قلیل عرصے میں اس نئی ریاست نے پہلا پارلیمان اور حکومت قائم کی، سرحدیں متعین کیں اور ریاستی اداروں کی بنیاد ڈالی۔ اگرچہ یہ جمہوریہ صرف 23 ماہ قائم رہی، لیکن اس نے جمہوری روایات اور قومی ریاست کے تصور کو جنم دیا اور مستقبل کی آزادی کی بنیاد فراہم کی۔”
انہوں نے بتایا کہ موجودہ جمہوریہ آذربائیجان 1991 میں سوویت یونین کے انہدام کے بعد اپنی آزادی بحال کرنے میں کامیاب ہوئی، اور اس کا قانونی تسلسل 1918 کی جمہوری ریاست سے جڑتا ہے۔ انہوں نے آذربائیجان کے قومی رہنما مرحوم حیدر علییف کو ریاست کی خودمختاری کے تحفظ اور ترقی کی راہ پر گامزن رکھنے پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
"صدر الہام علییف اس عظیم ورثے کو کامیابی سے آگے بڑھا رہے ہیں اور ایک مضبوط، خودمختار آذربائیجان کی تعمیر جاری رکھے ہوئے ہیں،” سفیر نے کہا۔
سفیر خضر فرہادوف نے پاکستان کو ان اولین ممالک میں شمار کیا جنہوں نے 12 دسمبر 1991 کو آذربائیجان کی آزادی کو تسلیم کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات 9 جون 1992 کو قائم ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ "آزادی کے پہلے دن سے ہی پاکستان نے آذربائیجان کی بھرپور حمایت کی ہے — دوطرفہ سطح پر، بین الاقوامی اداروں میں، آرمینیا کے قبضے کے دوران، اور بعد از تصادم دور میں بھی۔”
انہوں نے 2020 میں صدر الہام علییف کی قیادت میں کی جانے والی فوجی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن کے نتیجے میں آذربائیجان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1993 میں منظور کردہ چار قراردادوں کے مطابق اپنی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرزمین آرمینیا کے تقریباً 30 سالہ قبضے سے آزاد کرائی۔
انہوں نے بتایا کہ 19 ستمبر 2023 کو، آذربائیجانی افواج نے کاراباخ کے اقتصادی زون میں آئینی نظام کی بحالی اور آرمینی اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے 23 گھنٹے پر مشتمل انسداد دہشت گردی آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں دشمن نے ہتھیار ڈال دیے۔
"یہ فتح ہماری مکمل خودمختاری کی بحالی کا باعث بنی۔ آج آذربائیجان کا پرچم ان تمام آزاد شدہ علاقوں میں سربلند ہے، اور ہم نے 2025 کو باضابطہ طور پر سالِ آئین و خودمختاری قرار دیا ہے،” انہوں نے اعلان کیا۔
سفیر نے عالمی سطح پر آذربائیجان کی قیادت پر بھی روشنی ڈالی، جن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، نان الائنڈ موومنٹ، اور ترک ریاستوں کی تنظیم جیسے اہم ادارے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "اس تناظر میں، میں COP29 ماحولیاتی کانفرنس کی میزبانی کو ایک بڑی کامیابی سمجھتا ہوں، جس سے نہ صرف آذربائیجان کی عالمی ماحولیاتی قیادت کو تقویت ملی بلکہ بین الاقوامی تعاون کو بھی فروغ حاصل ہوا۔ ہمیں اس موقع پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے اعلیٰ سطحی وفد کی شرکت پر بھی فخر ہے، جس نے دونوں برادر ممالک کے درمیان ماحولیاتی تعاون کو مزید مستحکم کیا۔”