اسلام آباد، جمعہ، 23 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی، ڈاکٹر مصدق ملک اور پاکستان میں ازبکستان کے سفیر، علیشر توختایف کے درمیان جمعہ کے روز اسلام آباد میں ملاقات ہوئی، جس میں ماحولیاتی تبدیلی، سبز ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون کے عملی فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا۔ سفیر توختایف نے دوطرفہ ورکنگ گروپ کے قیام، مشترکہ ماحولیاتی منصوبوں، تحقیق، ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کی تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے ماحولیاتی معیشت کو پاکستان اور ازبکستان کے درمیان شراکت داری کا قدرتی میدان قرار دیتے ہوئے پاکستان کی عالمی ماحولیاتی فورمز میں فعال شرکت کو سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ چیلنجز کو مواقع میں بدل کر علاقائی رہنما کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
وزیر ماحولیات ڈاکٹر مصدق ملک نے ازبکستان کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان کے ماحولیاتی استحکام کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان صدیوں پر محیط تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی روابط کو اجاگر کیا جو مذہبی ہم آہنگی سے کہیں بڑھ کر ہیں۔
انہوں نے ازبکستان کی جانب سے ایک ارب درخت لگانے کی مہم اور گرین و بلیو انرجی کے منصوبوں کو سراہا اور کہا کہ یہ اقدامات قابلِ تقلید ہیں۔
ڈاکٹر ملک نے علاقائی ماحولیاتی بحرانوں، خصوصاً ارال سی کے خشک ہونے اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں برفانی گلیشیئرز کے تیز رفتاری سے پگھلنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے حکومت پاکستان کے ماحولیاتی وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ایک "گرین یونیورسٹی” کے قیام کو ترجیح دی جا رہی ہے، جو ماحولیاتی تحقیق، پالیسی اور اختراعات کا مرکز بنے گی۔ یہ ادارہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعلیمی و تحقیقی تعاون کو فروغ دے گا۔
وفاقی وزیر نے ایک فلیگ شپ منصوبے کے طور پر "گرین کوریڈور” کے قیام کی تجویز بھی پیش کی، جو ازبکستان کی گرین ویلی کو پاکستان کی وادی سندھ سے جوڑے گا۔ اس راہداری میں "گرین پاکستان پروگرام” اور ازبکستان کی شجرکاری مہم جیسے منصوبے شامل ہوں گے، جنہیں مستقبل میں وسطی و جنوبی ایشیا تک توسیع دی جائے گی۔
انہوں نے شہریوں اور سول سوسائٹی کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ عوامی آگاہی مہمات اور بیوروکریسی کی فعال شرکت اس منصوبے کی کامیابی کی ضامن ہوں گی۔
دونوں فریقین نے منصوبہ بندی سے عمل درآمد کے مرحلے میں داخل ہونے اور آئندہ تکنیکی مشاورت کا انعقاد آئندہ ماحولیاتی سربراہی اجلاس کے موقع پر کرنے پر اتفاق کیا۔