اسلام آباد، جمعرات، 5 جون 2025 (ڈبلیو این پی): صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر قوم سے ماحولیاتی تباہی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے متحد اور فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پائیدار طرزِ زندگی اور عالمی ماحولیاتی انصاف کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔
صدر زرداری نے اپنے پیغام میں ایک صاف، سرسبز اور پائیدار پاکستان کی تعمیر کے لیے قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ ایوانِ صدر کے پریس وِنگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر نے کہا: "یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کرہِ ارض کے تحفظ اور آئندہ نسلوں کے لیے پائیدار مستقبل یقینی بنانے کی مشترکہ ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔”
انہوں نے متنبہ کیا کہ پاکستان دنیا کے اُن ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید خطرات سے دوچار ہیں، حالانکہ اس کا عالمی کاربن اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ "ہم ہر سال تباہ کن سیلاب، خشک سالی اور شدید گرمی کی لہروں کا سامنا کرتے ہیں جو لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیتی ہیں۔ یہ عدم توازن عالمی ماحولیاتی انصاف اور مضبوط بین الاقوامی تعاون کا تقاضا کرتا ہے،” انہوں نے واضح کیا۔
صدر نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پاکستان ماحولیاتی اصلاحات کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے، جنہیں جدت پر مبنی فنانسنگ اور عالمی شراکت داری کے ذریعے ممکن بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے 1.4 ارب ڈالر کے ریذیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی، کاربن لیوی، برقی گاڑیوں کے فروغ اور توانائی کی بچت جیسے اقدامات کا حوالہ دیا۔
انہوں نے عالمی بینک کے 2026 تا 2035 کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک، 2024 کاربن مارکیٹ پالیسی گائیڈلائنز اور "اُڑان پاکستان” جیسے معاشی منصوبے بھی اجاگر کیے جو پاکستان کی ماحولیاتی اور اقتصادی بحالی کا حصہ ہیں۔
صدر نے زور دیا کہ صرف حکومتیں اس بحران کو اکیلے حل نہیں کر سکتیں۔ "ہر فرد، ادارہ اور تنظیم کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پلاسٹک کا کم استعمال، کوڑا کرکٹ کی ری سائیکلنگ، شجرکاری، اور ماحول دوست پالیسیوں کی حمایت جیسے چھوٹے اقدامات بھی بڑا اثر ڈال سکتے ہیں۔”
دوسری جانب، وزیرِاعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں پلاسٹک آلودگی کو ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ ہمارے ماحولیاتی نظام، معیشت اور آئندہ نسلوں کے مستقبل کو لاحق ہے۔
انہوں نے کہا: "اس سال کا موضوع — ‘پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ’ — نہایت بروقت اور اہم ہے۔ پلاسٹک کے فضلات ہماری نہروں اور سمندروں کو آلودہ کر رہے ہیں، آبی حیات کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور ہماری خوراک کی زنجیر کو متاثر کر رہے ہیں۔ پاکستان بھی اس بحران سے محفوظ نہیں۔ ہمیں فوری اور اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔”
وزیرِاعظم نے ماحول دوست پالیسیوں، پائیدار استعمال، اور پلاسٹک کے استعمال پر سخت ضوابط کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ "حقیقی تبدیلی ہمارے گھروں، کمیونٹیوں اور انفرادی فیصلوں سے شروع ہوتی ہے،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی یوم ماحولیات ہمیں زمین کے تحفظ اور آئندہ نسلوں کے لیے بہتر مستقبل یقینی بنانے کی مشترکہ ذمہ داری یاد دلاتا ہے۔
صدر اور وزیرِاعظم کے یہ پیغامات ایک ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب پاکستان موسمیاتی خطرات کے شدید دباؤ کا سامنا کر رہا ہے، اور دنیا بھر میں ماحولیاتی مالیاتی مذاکرات کے اہم دور قریب آ رہے ہیں۔ صدر نے جہاں حکومتی سطح پر ماحولیاتی حکمت عملی کو اجاگر کیا، وہیں وزیرِاعظم نے عوامی سطح پر رویوں کی تبدیلی کو کلیدی قرار دیا۔