لاہور، اتوار، 1 جون 2025 (ڈبلیو این پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے اتوار کو گورنر ہاؤس لاہور میں اہم ملاقات کی، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی و سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے داخلی استحکام، سیاسی حالات اور سیکیورٹی چیلنجز سمیت اہم قومی معاملات پر گفتگو کی۔ وزیراعظم کے حالیہ غیر ملکی دوروں اور ان کے پاکستان کے خارجہ تعلقات پر ممکنہ اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اتحادی جماعتوں کے مابین ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ سیاسی حالات میں اتحاد اور یگانگت ناگزیر ہے۔ صدر زرداری نے آئندہ بجٹ میں عوامی ریلیف کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عام آدمی کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ "سیاسی اتحادیوں کو قومی مفاد میں مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔”
اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک تھے۔
صدر زرداری کی بنگلہ دیش سے تعلقات کے فروغ پر زور، کرکٹ کو اقوام کو جوڑنے والا ذریعہ قرار دے دیا
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بعد ازاں گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان اور بنگلہ دیش کی مردوں کی کرکٹ ٹیموں کے اعزاز میں ایک استقبالیہ دیا، جہاں انہوں نے پاکستان کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو تجارت، ثقافت، کھیل اور عوامی روابط سمیت مختلف شعبوں میں فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
صدر زرداری نے کہا، "مضبوط تعلقات یکدم قائم نہیں ہوتے، ہمیں اپنے لوگوں میں سرمایہ کاری کرنی ہے اور مشترکہ حل تلاش کرنے ہیں تاکہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جایا جا سکے۔”
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے کاروباری حلقوں میں تعاون بڑھے گا اور حکومت پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ "ہم بطور دو قومیں روشن مستقبل رکھتے ہیں،” انہوں نے کہا۔
صدر زرداری نے بنگلہ دیش کی گزشتہ پانچ دہائیوں میں ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا میں ایک کامیاب ریاست کے طور پر ابھرا ہے، جسے معیشت اور انسانی وسائل کے شعبوں میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ "اللہ تعالیٰ نے آپ کو مالی طاقت اور ہنرمند افرادی قوت سے نوازا ہے،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے 1971 میں ہونے والی علیحدگی کے دکھ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے ایک دوسرے کے دل توڑے، اب وقت ہے کہ ان زخموں کو بھرنے کی کوشش کریں۔” انہوں نے مفاہمت اور باہمی افہام و تفہیم کی ضرورت پر زور دیا۔
کرکٹ کے ذریعے اقوام کو جوڑنے کے کردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا، "میں آپ سب کو پاکستان، بالخصوص لاہور میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ امید ہے کہ ایسے دورے مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔”
صدر زرداری نے بنگلہ دیش کے دورے کی خواہش کا اظہار بھی کیا اور کیڈٹ کالج پٹارو میں اپنے تعلیمی دور اور بنگلہ دیشی دوستوں کے ساتھ پرانی یادیں تازہ کیں۔
انہوں نے پاکستان میں تعینات بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کو دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو نیک تمناؤں کے ساتھ مستقبل میں کامیابی کی دعا دی۔ "دنیا نوجوان ہے، آپ نوجوان ہیں، یہ آپ کا وقت ہے۔ ہم نے اپنا وقت گزارا، اب یہ آپ کا دور ہے،” صدر نے کہا۔
تقریب کے اختتام پر صدر نے دونوں ٹیموں کے ساتھ گروپ فوٹو بنوایا اور مہمان بنگلہ دیشی ٹیم کے عہدیداروں کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بھی صدر زرداری کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔