بھارت کی دہائیوں پر محیط ریاستی دہشت گردی بے نقاب: ڈی جی آئی ایس پی آر

4

راولپنڈی، جمعہ، 23 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعہ کو ایک جامع پریس کانفرنس میں بھارت پر پاکستان کے خلاف طویل المدتی ریاستی دہشت گردی کی مہم چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی "را” کی سرپرستی میں دہشت گردی کے تازہ حملوں سمیت متعدد واقعات میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں۔

انھوں نے سیکریٹری داخلہ خرم آغا کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی مہم 1971 میں مکتی باہنی کی تشکیل سے لے کر آج تک جاری ہے، جس میں خفیہ نیٹ ورکس اور ڈیجیٹل پروپیگنڈہ کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔

> "بھارت کی ریاستی دہشت گردی پاکستان کے قیام سے شروع ہوئی اور آج تک جاری ہے،” انہوں نے کہا، اور عالمی اداروں کو پیش کردہ ڈوزیئرز اور گرفتار شدہ دہشت گردوں کے اعترافی بیانات کا حوالہ دیا۔

دہشت گردی کی خونی داستان

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کی سرپرستی میں پاکستان بھر میں، خاص طور پر بلوچستان میں، ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تفصیلات سلائیڈز کے ذریعے پیش کیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2009 میں شرم الشیخ (مصر) میں پاکستانی حکومت نے اس وقت کے بھارتی وزیراعظم کو ایک اہم ڈوزیئر پیش کیا تھا، جس کے بعد 2015 اور 2019 میں اقوام متحدہ کو مزید شواہد فراہم کیے گئے۔

انہوں نے 2016 میں بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو ایک فیصلہ کن موڑ قرار دیا، جس نے پاکستان میں "را” کی سرپرستی میں تخریبی کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا۔

> "کلبھوشن کا اعتراف بھارت کی پاکستان دشمن خفیہ جنگ کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے،” جنرل چوہدری نے کہا۔

معصوم شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا

ڈی جی آئی ایس پی آر نے 21 مئی کو خضدار میں اسکول بس پر بم حملے کو "پاکستان کے مستقبل پر حملہ” قرار دیا، جس میں 6 بچے جاں بحق اور 51 زخمی ہوئے۔ انہوں نے دیگر واقعات کی تفصیلات بھی پیش کیں:

* 12 اپریل کو نوشکی میں 12 مزدوروں کا قتل
* 28 اپریل کو کیچ میں 2 مزدور جاں بحق
* 14 فروری کو ہرنائی میں دھماکہ، 10 افراد جاں بحق
* 6 اور 7 مئی کو مساجد اور اجتماعات پر حملے، 40 شہری شہید، جن میں 22 بچے شامل
* 9 مئی کو لسبیلہ میں تین حجاموں کا قتل

> "یہ محض دہشت گردی نہیں، بلکہ پاکستان کی روح پر حملہ ہے،” انہوں نے کہا۔

"فتنہ الہند” اور را کے نیٹ ورک کی کارستانیاں

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بھارت پر "فتنہ الہند” کے نام سے دہشت گردی کی نئی مہم شروع کرنے کا الزام عائد کیا، جس کے پیچھے "را” کا ہاتھ ہے۔

> "آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے اپنے پراکسیز کے ذریعے بلوچستان میں حملے تیز کر دیے ہیں، مگر پاکستان پُرعزم ہے کہ ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گا،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک ملک بھر میں 93,000 سے زائد انسدادِ دہشت گردی آپریشنز کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 52,887 بلوچستان میں انجام دیے گئے۔

بھارتی پروپیگنڈہ، آبی جارحیت اور خطے پر غلبے کی خواہش

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی میڈیا پر جھوٹے بیانیے پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میانوالی واقعے میں تحقیقات سے پہلے ہی جھوٹی خبریں اور تصاویر پھیلائی گئیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت ہزاروں جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔

انہوں نے بھارت کی جانب سے آبی جارحیت اور دریاؤں کے بہاؤ میں یکطرفہ تبدیلی کو بین الاقوامی قوانین اور سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

> "اگر بھارت نے پانی کے بہاؤ میں کوئی یکطرفہ تبدیلی کی تو پاکستان سخت سفارتی و تزویراتی ردِعمل دے گا،” انہوں نے خبردار کیا۔

مسئلہ کشمیر — امن کی کلید

ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک بار پھر زور دیا کہ خطے میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں۔

> "کشمیر بھارت کا داخلی معاملہ نہیں بلکہ ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے،” انہوں نے کہا۔
> "بھارت نے 700,000 سے زائد فوجی مقبوضہ کشمیر میں تعینات کر رکھے ہیں، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔”

انہوں نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ صرف بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک عالمی انسانی مسئلہ ہے۔

پاکستان کا عزم: برداشت، استقامت، اور مضبوطی

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، مگر اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

> "بھارت نے پاکستانی قوم کے اتحاد اور حوصلے کو کمزور سمجھا — وہ غلطی پر تھا،” انہوں نے کہا۔
> "ثبوت واضح ہیں۔ بھارت دہشت گردی کو اسٹریٹجک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، مگر پاکستان قانون، عزم، اور قومی اتحاد کے ساتھ جواب دے گا۔”

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں