اسلام آباد، بدھ، 21 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان میں تعینات چینی سفیر جیانگ زائی ڈونگ نے بدھ کے روز چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 74ویں سالگرہ کے موقع پر بیجنگ کی جانب سے اسلام آباد کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
اسلام آباد میں اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کی ترقی کے راستے، دہشتگردی کے خلاف اقدامات اور قومی یکجہتی کے لیے کوششوں کی مسلسل حمایت کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک پائیدار اور قابل تقلید دوطرفہ تعلقات کی عالمی مثال قائم کی ہے۔
سفیر جیانگ نے کہا، "21 مئی 1951 کو چین اور پاکستان نے رسمی سفارتی تعلقات قائم کیے، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات ایک ہمہ موسمی تزویراتی شراکت داری میں ڈھل گئے۔ آج دونوں اقوام کے درمیان باہمی اعتماد کی بلند سطح موجود ہے، جس کا مظاہرہ قائدین کے قریبی روابط سے ہوتا ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے ایک دوسرے کے ممالک کا دورہ کیا جبکہ صدر آصف علی زرداری کا حالیہ دورہ چین دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار رہا۔
چینی سفیر نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اور پاکستانی قیادت کے درمیان اہم مفاہمت نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تحت ترقی کے عمل کو نئی جہت دی ہے، جس کا مرکز اب معیشتی انضمام اور سماجی ترقی ہے۔
انہوں نے کہا، "چین گزشتہ دس برسوں سے پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جبکہ زراعت، معدنیات، توانائی، ای-کامرس اور انفراسٹرکچر جیسے شعبوں میں تعاون مزید گہرا ہوا ہے۔”
انہوں نے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے آغاز، خنجراب پاس کی سال بھر کھلی رہنے کی سہولت، ایک ہزار پاکستانی زرعی ماہرین کی چین میں تربیت، 278 زرعی مشینوں کی فراہمی اور 50,000 ہیلتھ کٹس کی تقسیم جیسے منصوبوں کا بھی حوالہ دیا۔
سفیر جیانگ نے کہا کہ دونوں ممالک اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے کثیرالملکی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھیں گے تاکہ ترقی پذیر ممالک کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے اور ایک منصفانہ عالمی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی جس میں چھ افراد، جن میں چار بچے بھی شامل تھے، جاں بحق ہوئے۔ "چین دہشتگردی کی ہر شکل کی مخالفت کرتا ہے اور پاکستان کی سماجی استحکام کے لیے کوششوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گا،” انہوں نے کہا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا ’ناقابل شکست دوستی‘ کو خراج تحسین
قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور پاکستان-چین دوستی کو "پہاڑوں سے بلند، سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی” قرار دیا۔
انہوں نے خضدار سانحے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ایسے واقعات دونوں اقوام کو مزید قریب لاتے ہیں۔ "پاکستان اور چین کی دوستی نے وقت کی آزمائشوں کا مقابلہ کیا ہے اور ہر چیلنج کے ساتھ مزید مضبوط ہوئی ہے،” انہوں نے کہا۔
سردار ایاز صادق نے چین کی پاکستان کی ترقی اور دفاعی شعبے میں معاونت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جے ایف-17 تھنڈر، جے-10سی لڑاکا طیارے اور پی ایل-15 میزائل سسٹم جیسے جدید ہتھیاروں نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنایا ہے۔
انہوں نے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زراعت، آئی ٹی، معدنیات، اور ماحولیاتی استحکام جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا، اور چین کے وزیر اعظم کے متوقع دورہ پاکستان کو عوامی روابط کے فروغ کا ایک اہم موقع قرار دیا۔
صدر زرداری نے دوطرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کا عزم دہرایا
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کو سفارتی تعلقات کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے چین کو پاکستان کا "آہنی بھائی” قرار دیا اور ’ون چائنا پالیسی‘ پر پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
اپنے پیغام میں صدر زرداری نے کہا، "چین کے ساتھ ہمارے تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہیں۔ گزشتہ سات دہائیوں میں یہ رشتہ ایک جامع تزویراتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکا ہے۔”
انہوں نے مشکل وقتوں میں چین کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور پاکستان کی معیشت، انفراسٹرکچر، اور توانائی کے شعبے میں سی پیک کے مثبت اثرات کو سراہا۔
صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور خیرسگالی پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک خطے میں امن، ترقی اور رابطے کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے تجارت، ٹیکنالوجی، دفاع، تعلیم، اور دیگر شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔