پاکستان نے بھارتی سفارتی اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک بدر کر دیا، بھارتی قیادت کے ایٹمی بیانات پر شدید ردعمل

5

اسلام آباد، جمعرات، 22 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): حکومتِ پاکستان نے بدھ کے روز بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد کے ایک اہلکار کو “غیر سفارتی سرگرمیوں” میں ملوث ہونے پر ناپسندیدہ شخصیت (persona non grata) قرار دیتے ہوئے اسے 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کرکے اس فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔ ملک بدری کا یہ فیصلہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “حکومتِ پاکستان توقع رکھتی ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے تمام اہلکار اپنے سفارتی فرائض کی مکمل پاسداری کریں گے اور کسی بھی قسم کی ایسی سرگرمی سے گریز کریں گے جو ان کے منصب سے مطابقت نہ رکھتی ہو۔”

اس کے ساتھ ہی پاکستان نے سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کے بھارتی میڈیا کو دیے گئے حالیہ انٹرویو پر بھی شدید ردعمل دیا، جس میں انہوں نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق بیان کی توثیق کی تھی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقات علی خان نے جمعرات کو اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے جان بولٹن کے بیان کو “سراسر مضحکہ خیز” قرار دیا اور نشاندہی کی کہ یہ بیان ایک ایسے سیاستدان کے بیان پر مبنی ہے جو ایک “ہندو انتہا پسند تنظیم” سے وابستہ ہے۔

ترجمان نے کہا، “یہ انتہائی تشویش ناک امر ہے کہ بھارت کا ایٹمی کمان ایسے افراد کے زیر اثر ہے جن کا پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف تعصب اور دشمنی کا ریکارڈ دستاویزی شکل میں موجود ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے اندر سیاسی و ابلاغی حلقوں میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر زیادہ تشویش ہونی چاہیے۔ “یہ انتہا پسندی، بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ جیسے مسلسل واقعات کے ساتھ، اس کے جوہری تحفظ کے نظام میں سنگین خامیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔”

ترجمان نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کا جوہری تحفظ کا نظام انتہائی مضبوط، مربوط اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، جس کی نگرانی ایک مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ذریعے کی جاتی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کی غیر ذمہ دار قیادت اور اس کی ایٹمی تنصیبات میں موجود خطرناک نقائص کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں