بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، صدر اور وزیر اعظم کا شہداء کو خراج عقیدت

5

اسلام آباد، منگل، 13 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے حالیہ بھارتی جارحیت کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے ہر جارحیت کا فیصلہ کن جواب دے گا۔

صدر زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کی کھلی جارحیت نے پاکستانی قوم کو مزید متحد کر دیا ہے اور قومی دفاع کے لیے اس کے عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے پاک فوج اور پاک فضائیہ کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ملک کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا، “ہمیں اپنے شہداء پر فخر ہے جنہوں نے پاکستان کی سلامتی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہماری بہادر افواج نے آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا اور مادرِ وطن کے دفاع میں سیسہ پلائی دیوار بن گئیں۔”

صدر نے بھارتی حملوں میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کے لواحقین سے دلی تعزیت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ قوم اور افواجِ پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر کے بیان کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جارحیت کے جواب میں شروع کیے گئے حالیہ آپریشن نے بھارتی عسکری برتری کے زعم کو پاش پاش کر دیا ہے۔ انہوں نے شہداء کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا، “ہمارے بہادر سپوتوں نے مادرِ وطن کے دفاع کا فرض نبھاتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ آپریشن بنیان مرصوص نے واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے لیکن اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔”

انہوں نے بتایا کہ شہداء کے اہل خانہ کے لیے ایک جامع پیکیج کا اعلان کیا جا چکا ہے اور ریاست ہر ممکن طریقے سے ان کی مکمل معاونت کرے گی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی افواج نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات کو سرحدی علاقوں میں عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے بلا اشتعال اور بزدلانہ حملے کیے، جن میں 40 شہری شہید اور 121 زخمی ہوئے۔ شہداء میں 15 بچے اور 7 خواتین شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں 27 بچے اور 10 خواتین بھی شامل ہیں۔

ان حملوں کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج نے آپریشن بنیان مرصوص کے تحت *معرکۂ حق* کے نام سے جوابی کارروائی کی، جس میں درست نشانہ بازی کے ساتھ دشمن کو مؤثر اور ہمہ جہت جواب دیا گیا۔

اس آپریشن میں پاک فضائیہ کے 5 اور پاک فوج کے 6 اہلکار جامِ شہادت نوش کر گئے۔ شہداء کے نام درج ذیل ہیں:

پاک فوج کے شہداء:

نائیک عبدالرحمٰن
لانس نائیک دل آور خان
لانس نائیک اکرام اللہ
نائیک وقار خالد
سپاہی محمد عدیل اکبر
سپاہی نثار

پاک فضائیہ کے شہداء:

سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف
چیف ٹیکنیشن اورنگزیب
سینیئر ٹیکنیشن نجیب
کارپورل ٹیکنیشن فاروق
سینیئر ٹیکنیشن مبشر

آئی ایس پی آر نے ان شہداء کو جرأت، وفاداری اور بے مثال حب الوطنی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانی ہمیشہ قومی تاریخ کا حصہ رہے گی۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے پیر کے روز راولپنڈی کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کا دورہ کیا جہاں انہوں نے زخمی فوجی جوانوں اور شہریوں کی عیادت کی۔ انہوں نے ان کی جرأت کو سراہا اور ان کی مکمل دیکھ بھال اور بحالی کے عزم کا اظہار کیا۔

آرمی چیف نے کہا، “کوئی بھی دشمنی افواجِ پاکستان کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتی۔ معرکۂ حق کے دوران عوامی یکجہتی اور افواج کے جرأتمندانہ ردعمل نے ہماری تاریخ کا نیا باب رقم کیا ہے۔”

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان کے اختتام پر سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا، “اس میں کوئی ابہام نہ رہے—اگر آئندہ پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو چیلنج کیا گیا تو اسے فوری، فیصلہ کن اور ہمہ جہت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، ان شاء اللہ۔”

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں