جدہ، پیر، 12 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکریٹریٹ نے پیر کے روز اسلامی جمہوریہ پاکستان اور جمہوریہ بھارت کے درمیان سیز فائر معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان ممالک کی کوششوں کو سراہا جنہوں نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے میں مدد فراہم کی۔
او آئی سی نے اپنے بیان میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششوں کو تیز کرے اور پاکستان اور بھارت کو اس بات پر آمادہ کرے کہ وہ تمام حل طلب تنازعات، خصوصاً مسئلہ جموں و کشمیر، کو پُرامن ذرائع اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے بامعنی اور تعمیری مذاکرات میں مشغول ہوں۔
جنوبی ایشیا میں حالیہ فوجی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے او آئی سی نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے متعدد علاقوں پر کی جانے والی "بلاجواز حملوں” کی شدید مذمت کی۔ تنظیم نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جو خطے کے عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔
او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے اپنے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں، بالخصوص ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام، کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ بیان میں شہریوں، رہائشی علاقوں اور عبادت گاہوں سمیت سول تنصیبات کے تحفظ کے لیے معاہدوں پر سختی سے عملدرآمد کو بھی ناگزیر قرار دیا گیا۔
او آئی سی نے ایک بار پھر جموں و کشمیر کے مسئلے کے پُرامن حل کے لیے اپنی اصولی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دیرینہ تنازعے کا منصفانہ حل نہ صرف جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کے لیے ضروری ہے بلکہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کسی بڑے تصادم سے بچاؤ کا ضامن بھی ہے۔