پمز اسپتال میں اصلاحاتی اقدامات کا آغاز، یومیہ 9 ہزار سے زائد مریضوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کا عزم

4

اسلام آباد، جمعہ، 25 اپریل 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) نے یومیہ مریضوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر صحت کی سہولیات، مریضوں کی اطمینان اور ادارہ جاتی احتساب کو بہتر بنانے کے لیے جامع اصلاحاتی ایجنڈا شروع کر دیا ہے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز، ڈاکٹر عمران سکندر نے اس نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسپتال روزانہ 9 ہزار سے زائد مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے جن میں 7 ہزار مریض مختلف آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹس (او پی ڈیز) بشمول بچوں کے وارڈ اور مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ (ایم سی ایچ) سنٹر میں رجوع کرتے ہیں، جبکہ 2 ہزار مریض ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ سے استفادہ حاصل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’اتنی بڑی تعداد میں روزانہ مریضوں کی آمد کے پیش نظر پمز کی خدمات، اسٹاف کی کارکردگی اور مریضوں کی نگہداشت کو بہتر بنانے کے لیے ہم نے اس ادارے کی اسٹریٹجک اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے۔‘‘

اصلاحات کے تحت عملے کی کارکردگی جانچنے کے لیے انعام و سزا کا نظام متعارف کرایا گیا ہے، جبکہ بائیومیٹرک حاضری کے نفاذ سے عملے میں وقت کی پابندی اور نظم و ضبط کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ برن سنٹر میں دو غیر فعال آپریشن تھیٹرز کو فعال کر دیا گیا ہے جبکہ پلاسٹک سرجنز کی تعیناتی سے شدید جھلسنے والے مریضوں کی نگہداشت کے معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں خدمات کو اب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پروٹوکولز کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے تاکہ زچگی اور نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت میں بین الاقوامی معیار کو اپنایا جا سکے۔

اسپتال میں تمام تشخیصی اور علاج معالجے کی مشینیں، بشمول ایم آر آئی، سی ٹی اسکین اور ڈائلاسس یونٹس مکمل طور پر فعال ہیں، جبکہ بیرونی معاونت سے جلد ہی 10 نئی ڈائلاسس مشینیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایوننگ او پی ڈیز کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے تاکہ ملازمت پیشہ افراد اور دن کے وقت آنے سے قاصر مریضوں کو سہولت دی جا سکے۔

ڈاکٹر عمران سکندر نے مریضوں کی رجسٹریشن اور طبی سہولیات کی فراہمی کے عمل کو مزید موثر بنانے کے لیے نظام کی از سر نو ترتیب کا بھی ذکر کیا جس سے مریضوں کے انتظار کے اوقات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے ان اصلاحات کی کامیابی میں وفاقی حکومت کی مکمل معاونت کو سراہتے ہوئے کہا، ’’یہ اصلاحات پمز کو پاکستان کا ماڈل سرکاری اسپتال بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہیں۔ حکومت کی مسلسل معاونت کے ساتھ ہم ہر مریض کو اعلیٰ معیار کی طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

ماہرین کے مطابق ان اقدامات سے پمز کو نہ صرف قومی بلکہ علاقائی سطح پر معیاری اور قابل رسائی صحت کی سہولیات کا ایک مثالی ادارہ بنانے میں مدد ملے گی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں