چیئرمین سینیٹ اور ایرانی سفیر کی ملاقات، خطے میں استحکام پر گفتگو، اسرائیلی جارحیت کی مذمت

7

اسلام آباد، بدھ، 25 جون 2025 (ڈبلیو این پی): سینیٹ کے چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی اور پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم کے درمیان بدھ کے روز ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال اور پاک ایران دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بات کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے جنگ بندی کا خیرمقدم کیا اور ایرانی قیادت، مسلح افواج اور عوام کے صبر و تحمل اور دانشمندانہ حکمت عملی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ "ایرانی قیادت کی موثر حکمت عملی نے کشیدگی کو بڑھنے سے روکا اور جنگ بندی کی راہ ہموار کی۔”

چیئرمین سینیٹ نے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں میں سینئر فوجی افسران، ایٹمی سائنس دانوں اور عام شہریوں کی شہادت پر تعزیت کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے منشور کے تحت ایران کی خودمختاری اور اپنے دفاع کے جائز حق کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

یوسف رضا گیلانی نے وزیراعظم پاکستان کی ایرانی قیادت سے 13 جون کے بعد متعدد بار رابطوں سمیت پاکستان کی سفارتی کوششوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستانی قیادت اور پارلیمنٹ نے اسرائیلی جارحیت اور ایران کی علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزیوں کی بارہا مذمت کی ہے۔” اس موقع پر انہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کے 51ویں اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ اور 21 عرب و افریقی ممالک کی حمایت کا بھی حوالہ دیا۔

سابق اسپیکر اور وزیر اعظم کی حیثیت سے ایرانی قیادت سے اپنی سابقہ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے گیلانی نے پاک ایران برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ ان کے ادوار میں ایران سے روابط ہمیشہ نتیجہ خیز رہے ہیں۔ انہوں نے حالیہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں آئی پی یو اور نان الائنڈ موومنٹ کے اجلاسوں میں ایرانی وفود سے ملاقاتوں کو بھی یاد کیا۔

چیئرمین سینیٹ نے اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں، دفاعی تعاون میں اضافے اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے کردار کو بھی اہم قرار دیا۔

گیلانی نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نے حال ہی میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت میں قرارداد منظور کی ہے اور پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے بھارت کے ساتھ ماضی کے تناؤ کے دوران پاکستان کے ذمہ دارانہ کردار اور عالمی برادری تک اپنے مؤقف کے مؤثر سفارتی ابلاغ کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ "اسلام امن کا مذہب ہے” اور مسلم ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

اس موقع پر ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے حالیہ بحران کے دوران پاکستانی سینیٹ، قومی اسمبلی اور عوام کی مستقل اور واضح حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چیئرمین سینیٹ کو ایران اور اسرائیل کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے کے تہران کے عزم کا اعادہ کیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں