امریکہ اور پاکستان کے درمیان اہم معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق

10

اسلام آباد، بدھ، 24 جون 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان اور امریکہ نے بدھ کے روز منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی ویبینار میں اہم معدنی وسائل کے شعبے میں دوطرفہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ ویبینار آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (OGDCL) کے ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے سرکاری و نجی شعبوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر نے کہا کہ پاکستان کے پاس معدنی دولت کا بے پناہ خزانہ موجود ہے، جس میں تانبہ، سونا، لیتھیئم اور اینٹی مَنی جیسے قیمتی ذخائر شامل ہیں۔ انہوں نے امریکی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں کان کنی اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی علی پرویز ملک اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔ نٹالی بیکر نے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے حالیہ برسوں میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرنے کے لیے اہم اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔

انہوں نے بلوچستان کے ریکوڈک منصوبے کو پاک-امریکہ اقتصادی تعاون کی نمایاں مثال قرار دیتے ہوئے بتایا کہ یہ منصوبہ اب تک تقریباً 75 ارب ڈالر کے ممکنہ منافع اور ایک ارب ڈالر کی امریکی مشینری و خدمات کی برآمدات کی پیش گوئی رکھتا ہے۔

وفاقی وزیر توانائی علی پرویز ملک نے پاکستان کے معدنی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کی حکمتِ عملی پر روشنی ڈالی، جبکہ مائنرلز وِنگ کے ڈائریکٹر جنرل نے نئے منصوبوں، لائسنسنگ کے مواقع اور سرمایہ کاری کی گنجائش پر مفصل پریزنٹیشن دی۔ پاکستانی کان کنی کی معروف کمپنیوں کے نمائندوں نے امریکی کاروباری اداروں کے ساتھ براہِ راست سوال و جواب کے سیشن میں بھی حصہ لیا۔

نٹالی بیکر نے کہا کہ امریکی سفارتخانہ اور امریکی محکمہ تجارت، امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں ریگولیٹری نظام کو سمجھنے، مقامی شراکت دار تلاش کرنے اور ممکنہ تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھانے میں مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، "ریکوڈک جیسے بڑے منصوبے پہلے ہی امریکی انجینئرنگ اور کان کنی کی کمپنیوں کے لیے نمایاں مواقع پیدا کر چکے ہیں، اور مستقبل کے نئے منصوبوں کے ساتھ یہ طلب مزید بڑھے گی، جس میں امریکہ عالمی معیار کی مہارت فراہم کر سکتا ہے۔”

انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس فورم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ماہرین سے مشاورت کریں اور ریکوڈک کے قریبی نئے لائسنس یافتہ علاقوں اور دیگر جگہوں پر موجود اینٹی مَنی جیسے قیمتی ذخائر میں مشترکہ منصوبوں پر غور کریں۔

اپنے اختتامی کلمات میں نٹالی بیکر نے پاک-امریکہ اقتصادی تعلقات کے روشن مستقبل پر اعتماد کا اظہار کیا۔ "ہمیں یقین ہے کہ اہم معدنیات کا شعبہ دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا کامیاب باب رقم کرے گا۔ امریکی مشن آپ کے ساتھ ہر قدم پر کھڑا ہے۔”

یہ ویبینار پاکستان کے توانائی و اقتصادی ترقی سے جُڑے اہم معدنی شعبے میں دوطرفہ سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے فروغ کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں