جنرل عاصم منیر کا نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر شاندار استقبال، امریکا کی انسدادِ دہشت گردی میں پاکستان کے کردار کی تعریف

14

نیویارک، اتوار، 15 جون 2025 (ڈبلیو این پی): چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا امریکہ آمد پر شاندار خیرمقدم کیا گیا، جہاں نیویارک سٹی کے مشہور زمانہ ٹائمز اسکوائر پر پاکستان کی خدمات کو سراہنے کے لیے ڈیجیٹل بل بورڈ مہم کا آغاز کیا گیا۔

یہ مہم، جو پورے ہفتے جاری رہے گی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تصاویر اور پاکستانی پرچم کے ساتھ ساتھ ایسے مناظر پر مشتمل ہے جو پاکستان کو ایک تعلیم، ٹیکنالوجی اور امن دوست ملک کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ویڈیو میں جنرل منیر کو امریکی سینیٹرز سے ملاقات کرتے اور پاکستانی بچوں سے بات چیت کرتے بھی دکھایا گیا ہے، جو پاکستان کے مثبت اور ترقی پسند چہرے کو اجاگر کرنے کی کوشش ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق، فیلڈ مارشل منیر کا یہ دورہ امریکی عسکری قیادت کی دعوت پر ہو رہا ہے اور اس کا مقصد دوطرفہ دفاعی اور تزویراتی تعاون کو مزید فروغ دینا ہے۔

جنرل منیر کی واشنگٹن آمد سے قبل، امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے پاکستانی فوج کی انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں، بالخصوص داعش خراسان کے خلاف کارروائیوں، کو سراہا۔

امریکی ایوانِ نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے جنرل کوریلا نے پاکستان کو انسداد دہشت گردی کے میدان میں "شاندار شراکت دار” قرار دیا اور انٹیلی جنس تعاون اور مشترکہ آپریشنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ:
"پاکستان کے ساتھ ایک شاندار شراکت داری کے ذریعے، انہوں نے داعش خراسان کے خلاف مؤثر کارروائیاں کیں، جن میں درجنوں دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔ ہماری انٹیلی جنس شراکت داری کی بدولت کم از کم پانچ اہم کمانڈرز گرفتار کیے جا چکے ہیں۔”

انہوں نے خاص طور پر محمد شریف اللہ عرف جعفر کی گرفتاری کا ذکر کیا، جو مبینہ طور پر 2021 کے کابل ایئرپورٹ خودکش حملے میں ملوث تھا، جس میں 13 امریکی فوجی اور 160 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے تھے۔
جنرل کوریلا نے کہا: "جعفر کی گرفتاری کے فوراً بعد جنرل منیر نے مجھے فون کیا اور کہا، ‘میں نے اسے پکڑ لیا ہے، میں اسے امریکا کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہوں، براہِ کرم وزیرِ دفاع اور صدر کو مطلع کریں۔’”

فیلڈ مارشل عاصم منیر کا یہ دورہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان فوجی تعلقات کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو نہ صرف خطے کی سکیورٹی صورتِ حال بلکہ پاکستان کے عالمی سطح پر تعمیری کردار کے عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں