ہواوے نے MWC شنگھائی 2025 میں AI سے مزین 5G-A انقلاب کی قیادت سنبھال لی، ٹیلی کام کے اگلے ترقیاتی دور کی نوید

7

شنگھائی، منگل، 17 جون 2025 (ڈبلیو این پی): موبائل ورلڈ کانگریس (MWC) شنگھائی 2025 کے دوران منعقدہ موبائل براڈبینڈ فورم (MBBF) ٹاپ ٹاک سمٹ میں دنیا بھر سے ٹیلی کام کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران، مصنوعی ذہانت کے ماہرین اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں سمیت 150 سے زائد شخصیات نے شرکت کی، جہاں اگلی نسل کی موبائل ٹیکنالوجیز اور AI کے انضمام سے پیدا ہونے والے انقلابی مواقع پر غور کیا گیا۔

ہواوے نے اس تبدیلی کی قیادت کرتے ہوئے 5G ایڈوانسڈ (5G-A) ٹیکنالوجی کے مکمل امکانات سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی اور موبائل AI کے دور کو اپنانے کا پیغام دیا۔

ایونٹ کا افتتاح کرتے ہوئے ہواوے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ وانگ نے موبائل AI کے تین بڑے انقلابی اثرات بیان کیے:

1. اسمارٹ فونز صرف ایپس تک محدود نہیں رہے، بلکہ اب وہ AI ایجنٹس کی میزبانی کر رہے ہیں جو زندگی اور کام کو زیادہ مؤثر بناتے ہیں۔
2. اے آئی اور انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) کا ملاپ ایک نیا ذہین دنیا کا دروازہ کھول رہا ہے۔
3. اے آئی اب نیٹ ورکس کو صرف چلانے تک محدود نہیں، بلکہ سپیکٹرم، توانائی اور آپریشنز کو بیک وقت بہتر بنا رہا ہے۔

وانگ نے 5G-A کی ترقی کے لیے پانچ اہم ستونوں پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا: بڑی اپ لنک بینڈوڈتھ، مضبوط ڈیوائس ایکو سسٹم، ملٹی موڈ ذہین خدمات، ہر منظرنامے میں IoT کی صلاحیت، اور متنوع کاروباری ماڈلز۔

صنعتی اطلاقات: روبوٹس سے سمارٹ لاجسٹکس تک

سمٹ میں مختلف صنعتوں میں 5G-A اور AI کے عملی استعمال پر روشنی ڈالی گئی۔ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں، 5G-A کی انتہائی کم تاخیر اور تیز بینڈوڈتھ نے ایمباڈیڈ AI کو ممکن بنایا ہے — ایسے روبوٹس اور مشینیں جو حقیقی وقت میں دیکھ، فیصلہ کر اور عمل کر سکتی ہیں۔

لیجو روبوٹ کے سی ای او چانگ لن نے کہا: اب صرف مستحکم رابطے کافی نہیں، بلکہ نیٹ ورک کو ذہین ہونا ہوگا تاکہ مشینیں مشترکہ فیصلے لے سکیں۔

سپلائی چین اور لاجسٹکس کے شعبے میں، 5G-A اور AI سے تقویت یافتہ روٹ پلاننگ ڈلیوری کے اوقات بہتر اور اخراجات میں کمی لا رہی ہے، جبکہ AI پر مبنی اسمارٹ لاجسٹکس پلیٹ فارمز فلیٹ مینجمنٹ سے لے کر ویئرہاؤس آٹومیشن تک کے نظام کو زیادہ مؤثر بنا رہے ہیں۔

پانچ جی – اے صرف کنیکٹیویٹی نہیں، بلکہ ایک تجرباتی پلیٹ فارم

ہواوے کا کہنا تھا کہ 5G-A کو محض ایک رابطے کی سہولت سے آگے بڑھ کر ایک ایکسپیرینس پلیٹ فارم بننا ہوگا، جو اربوں موبائل AI ایجنٹس اور صارفین کے درمیان حقیقی وقت میں تعامل کی سہولت فراہم کرے۔

اس تبدیلی کے لیے نیٹ ورک انفراسٹرکچر اور آپریشنز کے مکمل ازسرنو ڈیزائن کی ضرورت ہے۔ ہواوے نے ایسے ڈیٹرمنسٹک نیٹ ورکس کی پیش گوئی کی ہے جو کلاؤڈ، ایج اور صارف کے درمیان قابل بھروسہ، موافق اور نقصان سے پاک رابطہ فراہم کریں گے۔

تجربے کی مونیٹائزیشن: ٹیلی کام کی نئی کرنسی

گزشتہ ماڈلز کی طرح صرف ڈیٹا کے استعمال پر توجہ کے بجائے، 5G-A کی مونیٹائزیشن اب سروس کے معیار پر مرکوز ہے۔ چاہے وہ کلاؤڈ گیمنگ ہو یا ملٹی ویو اسپورٹس اسٹریمنگ، صارفین بغیر تاخیر کے، اعلیٰ کارکردگی کی حامل سروسز کے لیے ادائیگی کرنے پر آمادہ ہیں۔

ہواوے کے سینئر نائب صدر اور آئی سی ٹی سیلز اینڈ سروس کے صدر لی پینگ نے سمٹ کے اختتام پر کہا: پانچ جی – اےنیٹ ورکس کیریئرز کو ہر سطح پر ہدفی اور قابلِ بھروسہ تجربہ فراہم کرنے کی صلاحیت دے گا۔ یہ صرف زیادہ ڈیٹا ٹریفک کی بات نہیں، بلکہ معیار اور قدر کو منافع میں تبدیل کرنے کا موقع ہے۔

انہوں نے AI پر مرکوز نیٹ ورک انفراسٹرکچر کے لیے نئے معیارات وضع کرنے پر بھی زور دیا، تاکہ وسیع رقبے پر پھیلے ہوئے 5G-A نیٹ ورکس کو ڈیٹرمنسٹک ایکسس، ایلاسٹک شیڈولنگ، اور قابلِ اعتماد کنیکشنز کے ساتھ ممکن بنایا جا سکے۔

عالمی سطح پر ذہین ٹیلی کام کی جانب پیش قدمی

ہواوے کی دنیا بھر کے کیریئرز، صنعتوں اور محققین کے ساتھ جاری شراکت داری ایک بڑے صنعتی رجحان کی عکاسی کرتی ہے۔ 2025 میں چین، مشرق وسطیٰ اور ایشیا پیسفک میں 5G-A کی تجارتی تنصیب میں تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔ AI اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر کا انضمام نہ صرف نئے ذرائع آمدن کھول رہا ہے بلکہ ڈیجیٹل دنیا کو نئے انداز سے تشکیل دے رہا ہے۔

سمٹ کا اختتام اس اجتماعی رائے پر ہوا کہ ٹیلی کام صنعت ایک اہم تبدیلی کے دہانے پر ہے۔ AI اور 5G-A کا گہرا انضمام نئی خدمات کی راہ ہموار کرنے کے ساتھ ساتھ ایک تجرباتی، ذہین نیٹ ورکنگ کے دور کا آغاز بھی کر رہا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں