سعودی عرب کا جنگلاتی آگ سے نمٹنے اور پائیدار سبز ماحول کے لیے عالمی تعاون کے فروغ پر زور

3

 

ترکی میں اقوام متحدہ کے تعاون سے منعقدہ عالمی فورم میں سعودی نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور (NCVC) کی شرکت

استنبول، منگل، 21 اکتوبر 2025 (ڈبلیو این پی): سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور ڈویلپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن (NCVC) نے جنگلاتی آگ سے نمٹنے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ملکی سطح کے اقدام (CLI-FFPIT) میں شرکت کی، جو 20 سے 22 اکتوبر 2025 تک ترکی کے شہر استنبول میں منعقد ہوا۔ یہ فورم اقوام متحدہ کے فاریسٹ فورم (UNFF) سیکریٹریٹ کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔

یہ دو سالہ بین الاقوامی اقدام جنگلاتی آگ کی روک تھام اور مؤثر انتظام کے لیے ماہرین کے علم و تجربات کے تبادلے، پالیسی سازی، پائیدار جنگلاتی نظم و نسق اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے فروغ پر مرکوز ہے۔

استنبول فورم میں اعلیٰ سطحی مکالمے، موضوعاتی اجلاسوں اور فیلڈ وزٹ شامل تھے، جن میں جنگلاتی تحفظ اور آگ سے نمٹنے کے عملی ماڈلز اور بین الاقوامی بہترین مثالیں پیش کی گئیں۔

سعودی عرب کی نمائندگی کرنے والے NCVC کے وفد نے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے علاوہ مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں بھی کیں تاکہ سائنسی و تکنیکی تعاون اور شراکت داری کو فروغ دیا جا سکے۔ وفد نے جنگلاتی آگ سے نمٹنے میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا جائزہ لیا اور انہیں سعودی عرب میں مقامی سطح پر اپنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

NCVC کے ڈپٹی سی ای او ڈاکٹر مطلق ابو اثنین نے ترک جمہوریہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ماحولیاتی تحفظ اور جنگلاتی آگ کی روک تھام میں عالمی سطح پر اشتراکِ عمل کو مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مملکت میں جنگلات کی بحالی، بایو ڈائیورسٹی کے تحفظ اور قدرتی ماحولیاتی نظام کو آگ سے بچانے کے لیے متعدد منصوبے جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ NCVC کی یہ شرکت سعودی عرب کے اس عزم کی عکاس ہے کہ وہ جنگلاتی تحفظ، سبز ماحول کے فروغ اور پائیدار ترقی کے لیے قومی و عالمی سطح پر مربوط اقدامات میں کلیدی کردار ادا کرے۔ یہ تمام کوششیں سعودی وژن 2030 کے اہداف کے عین مطابق ہیں، جس میں قدرتی وسائل کے تحفظ، ماحول دوست منصوبہ بندی، اور پائیدار ماحولیاتی ترقی کو ترجیح حاصل ہے۔

NCVC مملکت بھر میں مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کر رہا ہے جن میں متاثرہ علاقوں کی بحالی، حیاتیاتی تنوع کی بحالی، چراگاہوں اور نیشنل پارکس کا تحفظ، غیر قانونی درختوں کی کٹائی کی روک تھام اور زمین کے پائیدار استعمال کو فروغ دینا شامل ہے۔

یہ تمام اقدامات اس مقصد کے لیے کیے جا رہے ہیں کہ سعودی عرب کو ایک سرسبز، پائیدار اور ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ ملک کے طور پر استوار کیا جا سکے، جو نہ صرف اپنے قدرتی وسائل کی حفاظت کرے بلکہ عالمی ماحولیاتی استحکام میں بھی فعال کردار ادا کرے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں