اسلام آباد، جمعہ، 20 جون 2025 (ڈبلیو این پی): حکومتِ پاکستان نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران کلیدی سفارتی کردار ادا کرنے پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کو 2026 کے نوبیل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
جمعہ کی شب جاری کردہ سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن سفارتی کردار ادا کیا اور بروقت مداخلت کے ذریعے دونوں جوہری ممالک کو ایک بڑے تصادم سے بچایا۔
اعلامیے کے مطابق بھارت کی جانب سے "غیر اعلانیہ اور بلاجواز جارحیت” کا مظاہرہ کیا گیا جس نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں متعدد بے گناہ شہری، خواتین، بچے اور بزرگ جاں بحق ہوئے۔
حکومت نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت "آپریشن بنیان مرصوص” کے نام سے ایک بھرپور، مگر محتاط اور ہدفی فوجی کارروائی کی، جس کا مقصد جارحیت کو روکنا اور دفاعی صلاحیت کا اظہار تھا، جبکہ شہری آبادی کو نقصان سے بچانے کی پوری کوشش کی گئی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ بحران کے عروج پر صدر ٹرمپ نے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ بیک ڈور سفارت کاری کے ذریعے کشیدگی میں کمی لانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور ایک ممکنہ تباہ کن جنگ کو روک کر خطے میں امن بحال کرنے میں مدد دی۔
یہ اقدام ایک حقیقی امن پسند رہنما کے طور پر صدر ٹرمپ کے کردار اور مکالمے کے ذریعے تنازعات کے حل کے لیے ان کی وابستگی کا مظہر ہے، اعلامیے میں کہا گیا۔
حکومتِ پاکستان نے مسئلہ جموں و کشمیر کے حل کے لیے ٹرمپ کی "مخلصانہ کوششوں” کو بھی سراہا، جسے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بنیادی رکاوٹ قرار دیا گیا۔ اعلامیے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا گیا تاکہ اس دیرینہ مسئلے کا منصفانہ حل ممکن بنایا جا سکے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت نے 2025 کے بحران کے دوران حقیقت پسندانہ سفارت کاری اور مؤثر امن سازی کے تسلسل کو ظاہر کیا۔
پاکستان نے امید ظاہر کی کہ مشرق وسطیٰ، خصوصاً غزہ میں جاری انسانی المیے اور ایران سے متعلق بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں صدر ٹرمپ کی عالمی سطح پر سفارتی کوششیں علاقائی اور بین الاقوامی استحکام کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گی۔
اگر یہ نامزدگی باضابطہ طور پر پیش کی جاتی ہے تو یہ ایک منفرد مثال ہو گی کہ کسی غیر ملکی حکومت نے جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ پر کسی سابق یا موجودہ امریکی صدر کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہو۔