وزیراعظم کا ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم، ٹیکس نیٹ بڑھانے پر زور

7

اسلام آباد، منگل، 13 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کے روز ٹیکس نظام میں اصلاحات اور محصولات میں اضافے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ٹیکس چوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ایسے افراد و شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے جو ادائیگی کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نظام میں شفافیت اور جوابدہی کے ذریعے ٹیکس وصولیوں کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے نہ صرف ٹیکس چوروں بلکہ ان کی معاونت کرنے والے سرکاری افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہدایت دی۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے ایف بی آر کی رواں مالی سال کے ریونیو اہداف کی جانب پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ سے عام شہریوں پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا اور حکومت انہیں ریلیف فراہم کر سکے گی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سیمنٹ سمیت مختلف صنعتی شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا نظام آئندہ ماہ تک مکمل طور پر فعال کر دیا جائے، جبکہ تمباکو کے شعبے سے ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے لیے صوبوں سے تعاون بڑھایا جائے۔

انہوں نے زیر التوا ٹیکس مقدمات کو تیزی سے نمٹانے اور قومی خزانے کی ریکوری یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا، "اللہ کے فضل سے ملکی معیشت مستحکم ہے اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔ اب اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ ترقی کا سفر جاری رکھا جا سکے۔”

ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے ٹیکس وصولیوں میں خاطر خواہ اضافہ

اجلاس کے دوران حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں سیمنٹ فیکٹریوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کیا جا چکا ہے جس سے اربوں روپے کے اضافی محصولات حاصل ہوئے۔ چینی کی صنعت میں اسی نظام کے نفاذ سے نومبر 2024 سے اپریل 2025 تک ٹیکس وصولی میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ایف بی آر میں جاری اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 10.6 فیصد کے برابر حاصل کیا جائے گا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، عطا تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر سینئر حکام شریک تھے۔

پارلیمنٹ کو اہم اقتصادی اشاریوں پر بریفنگ

دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ سعد وسیم شیخ نے ایوان کو بتایا کہ ٹیکس قوانین میں ترامیم کے ذریعے ایف بی آر نے 23 لاکھ 91 ہزار 566 نئے ٹیکس دہندگان کو رجسٹر کیا ہے۔ اپریل 29، 2025 تک ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی کل تعداد 65 لاکھ 94 ہزار 832 ہو چکی ہے، جن میں 1 لاکھ 6 ہزار 118 ایسوسی ایشنز آف پرسنز اور 93 ہزار 749 کمپنیاں شامل ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جولائی 2024 سے مارچ 2025 کے دوران موبائل فون کمپنیوں نے صارفین سے 84.25 ارب روپے کے ٹیکس وصول کیے، جو قومی خزانے میں جمع کرا دیے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے کھولے گئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی تعداد 8 لاکھ 5 ہزار 9 ہو چکی ہے، جن کے ذریعے اب تک 9.98 ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں۔ یہ اکاؤنٹس 10 مختلف غیر ملکی کرنسیوں میں کھولے جا سکتے ہیں۔

پاکستان-امریکہ تجارتی تعلقات میں نمایاں اضافہ

اسی اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت ذوالفقار علی بھٹی نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی حجم 7.3 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ جولائی 2024 سے مارچ 2025 کے دوران دو طرفہ تجارت 5.53 ارب ڈالر رہی، جن میں پاکستان کی برآمدات 4.34 ارب ڈالر جبکہ امریکہ سے درآمدات 1.19 ارب ڈالر رہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس عرصے میں پاکستان کی امریکہ کو برآمدات میں 3.15 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ذوالفقار بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم نے ایک تکنیکی وفد تشکیل دیا ہے جو امریکہ سے حالیہ ٹیرف اقدامات پر بات چیت کرے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر امریکہ کی جانب سے ٹیرف میں نرمی کی گئی تو پاکستانی برآمدات میں مزید اضافہ ممکن ہوگا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں