مانسہرہ کے محمد علی سواتی کو جان بچانے والے جرأت مندانہ کارناموں پر پی ایس ایل کا ’ہمارے ہیروز‘ ایوارڈ

4

اسلام آباد، اتوار، 18 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان سماجی کارکن محمد علی سواتی کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی جانب سے جرأت و بہادری کے اعتراف میں ’ہمارے ہیروز‘ کا اعزاز دیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ اُن کی بٹگرام اور ناران میں دو بڑے ریسکیو آپریشنز کے دوران جانفشانی اور بے مثال خدمات پر دیا گیا ہے۔

پی ایس ایل کا ’ہمارے ہیروز‘ پروگرام ان افراد کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے جو کرکٹ سے ہٹ کر تعلیم، سائنس، ماحولیاتی تحفظ، انسانی خدمت اور دیگر اہم شعبوں میں مثبت اور نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔

محمد علی سواتی نے اگست 2023 میں اُس وقت قومی سطح پر شہرت حاصل کی، جب انہوں نے بٹگرام میں ایک خراب کیبل کار میں پھنسے ہوئے اسکول کے بچوں کو بچانے کے ایک نہایت خطرناک آپریشن میں کلیدی کردار ادا کیا۔ سیکڑوں فٹ بلندی پر معلق اس کیبل کار کا ریسکیو آپریشن عالمی میڈیا پر براہِ راست نشر ہوا اور اسے پاکستان کی تاریخ کے مشکل ترین امدادی مشنوں میں سے ایک قرار دیا گیا۔

اس کے بعد سواتی نے ناران میں آنے والے شدید سیلاب کے دوران بھی فوری اور موثر امدادی کارروائیوں کی قیادت کی، جس سے 700 سے زائد پھنسے ہوئے سیاحوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔ مقامی رضاکاروں کی بروقت متحرک فراہمی اور وسائل کے منظم استعمال نے ابتدائی اہم لمحات میں بڑے انسانی المیے کو ٹال دیا۔

یہ اعزاز سواتی کو اُن کی خدمات کے تفصیلی جائزے اور عوامی پذیرائی کے بعد دیا گیا۔ ایوارڈ ملنے کے بعد ان کا کہنا تھا: “یہ ہیرو بننے کا نہیں، بلکہ اُس لمحے آگے بڑھنے کا سوال ہوتا ہے جب کسی کی جان خطرے میں ہو۔ ہر لمحہ قیمتی ہوتا ہے۔”

سابق وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے بھی سواتی کی خدمات کو سراہا، جبکہ انہیں فخرِ ہزارہ ایوارڈ اور خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پرائیڈ آف کے پی ایوارڈ بھی مل چکا ہے، جو میٹرکس پاکستان کے اشتراک سے دیا گیا۔

محمد علی سواتی نہ صرف ایک امدادی کارکن ہیں بلکہ ایک ابھرتے ہوئے نوجوان کاروباری بھی ہیں۔ وہ کاغان ویلی میں ہیونز وے ایڈونچر نامی ایک ایکو ٹورازم ادارے کے بانی ہیں، جس نے جنوبی ایشیا کی سب سے طویل اور بلند ترین زپ لائن متعارف کرائی۔ اس منصوبے نے مقامی روزگار میں اضافہ کیا اور ماحول دوست سیاحت کو فروغ دیا۔ اُن کی تنظیم ماحولیاتی آگاہی اور ایمرجنسی تیاری کے موضوع پر بھی سرگرم عمل ہے۔

سواتی کا مقصد پسماندہ علاقوں میں نوجوان رضاکاروں کی تربیت اور مؤثر ریسکیو نظام کی تشکیل ہے، تاکہ قدرتی آفات کے دوران مقامی سطح پر فوری ردعمل ممکن ہو سکے۔

اُن کا پیغام سادہ مگر پُراثر ہے: “اگر عام شہری تیار ہوں تو غیر معمولی فرق پیدا کر سکتے ہیں۔”

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں