اسلام آباد، جمعہ، 2 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): جاپان میں پاکستانی پیشہ ور افراد کو روزگار کے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی غرض سے جاپان کے سفیر برائے پاکستان، اکا ماتسو شویچی نے اپنے رہائش گاہ پر "پاکستان-جاپان ہیومن ریسورسز اسٹیک ہولڈرز میٹنگ” کا انعقاد کیا، جس میں 70 کے قریب اہم سرکاری و نجی شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل چوہدری سالک حسین، وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ، وزیر مملکت برائے اوورسیز پاکستانی محمد اویس سقلین، اور پاکستان و جاپان کے سرکاری و نجی اداروں کے سینئر نمائندگان شریک ہوئے۔
اس موقع پر جن ممتاز اداروں نے شرکت کی اُن میں پلس ڈبلیو، پراؤڈ پارٹنرز، جاپان-پاکستان انوویشن انسٹیٹیوٹ (JPII)، جاپان اسٹیشن، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (JICA)، اور جاپان ایکسٹرنل ٹریڈ آرگنائزیشن (JETRO) شامل تھے۔
اجلاس میں معلوماتی ٹیکنالوجی، صحت، زراعت، تعمیرات اور مینوفیکچرنگ جیسے اہم شعبوں میں پاکستانی ہنر مند افراد کی جاپان میں بھرتی بڑھانے پر توجہ دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے، کارکنان کی تیاری کو بہتر بنانے، اور آسان تعیناتی کے راستے ہموار کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔
سفیر اکا ماتسو شویچی نے اپنے ابتدائی کلمات میں پاکستانی افرادی قوت کے جاپانی معیشت میں بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ماہرین کی خدمات کو جاپان میں مسلسل سراہا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا، "پاکستانی ٹیلنٹ کی قدر جاپان میں بڑھتی جا رہی ہے، اور ہمیں اُمید ہے کہ مستقبل میں ہنر مند پاکستانیوں کی مانگ مزید بڑھے گی۔ یہ تعاون نہ صرف جاپان کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ پاکستان کی معیشت کو ترسیلات زر اور ہنر کی ترقی کے ذریعے فائدہ پہنچائے گا۔”
انہوں نے اوساکا-کانسائی ایکسپو (13 اپریل تا 13 اکتوبر) میں پاکستان پویلین، جو گلابی ہمالیائی نمک سے تعمیر کیا گیا ہے، کو ایک بڑی کشش قرار دیا اور جاپانی عوام میں پاکستان کی ثقافت اور امکانات میں مزید دلچسپی اُبھرنے کی اُمید ظاہر کی۔ انہوں نے پاکستانی شہریوں کو بھی جاپان کی جدید اور انسان دوست ٹیکنالوجی کے تجربے کی دعوت دی۔
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے پاکستان اور جاپان کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو سراہا اور اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (OEC) اور پلس ڈبلیو کے درمیان "اسپیسفائیڈ اسکلڈ ورکرز” (SSW) پروگرام کے تحت طے شدہ شراکت داری کی تعریف کی، جو اب آئی ٹی کے علاوہ دیگر شعبہ جات کو بھی شامل کر رہا ہے۔
وزیر مملکت شزہ فاطمہ نے جاپان آئی ٹی ویک میں پاکستان کی کامیابی کو اجاگر کیا جہاں 15 پاکستانی کمپنیوں نے 6 لاکھ ڈالر سے زائد مالیت کے معاہدے حاصل کیے۔ انہوں نے پاکستانی ٹیک ٹیلنٹ کے فروغ کے لیے مزید روڈ شوز کی تجویز دی اور جاپانی طلب کے مطابق افرادی قوت کی میچنگ کے لیے ایک جدید پلیٹ فارم بنانے پر زور دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے آئی ٹی اور ٹیلی کام شعبوں کو جاپان کے JDS اسکالرشپ پروگرام میں شامل کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔
اجلاس میں JICA، JETRO، OEC، پلس ڈبلیو (اپنی پانچویں سالگرہ کی مناسبت سے)، اور جاپان میں تعلیم حاصل کرنے والے ایک دو لسانی پاکستانی طالب علم نے مشترکہ اقدامات پر پیش رفت اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر روابط مضبوط کرنے کے بارے میں اظہارِ خیال کیا۔
اجلاس کے اختتام پر پاکستان اور جاپان کے درمیان انسانی وسائل کی ترقی اور ہنر مند پیشہ ور افراد کی سرحد پار نقل و حرکت کے ذریعے طویل المدتی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔