اقوام متحدہ، اتوار، اپریل 20، 2025 (ڈبلیو این پی): اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یمن کے بندرگاہی علاقے راس عیسیٰ پر حالیہ امریکی فضائی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، جن میں اطلاعات کے مطابق متعدد شہری جاں بحق اور اہم بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق کم از کم پانچ امدادی کارکن ان حملوں میں زخمی ہوئے ہیں، جبکہ بحیرہ احمر میں تیل کے اخراج کے خدشے نے ماحولیاتی تباہی کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔
ہفتے کے روز اپنے ترجمان کے ذریعے جاری کردہ بیان میں گوتریس نے زور دیا کہ بین الاقوامی قوانین، بالخصوص بین الاقوامی انسانی قانون کی ہر حال میں پاسداری کی جانی چاہیے۔ انہوں نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریوں اور شہری تنصیبات کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں۔
سیکرٹری جنرل نے حوثی فورسز کی جانب سے اسرائیل اور بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر جاری میزائل اور ڈرون حملوں پر بھی گہری تشویش ظاہر کی اور فوری طور پر ان حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2768 (2025) پر مکمل عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا، جو تجارتی جہازرانی پر حوثی حملوں سے متعلق ہے۔
انتونیو گوتریس نے علاقائی سطح پر کشیدگی میں اضافے کے بڑھتے خدشات پر بھی خبردار کیا اور تمام فریقین سے "انتہائی تحمل” سے کام لینے کی اپیل کی تاکہ مزید بگاڑ کو روکا جا سکے۔
انہوں نے حوثیوں کی تحویل میں موجود اقوام متحدہ کے عملے اور دیگر افراد کی "فوری اور غیر مشروط” رہائی کا مطالبہ بھی دہرایا۔