اقوام متحدہ کی غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی المیے پر شدید تشویش، اسرائیلی حملے اور امدادی رکاوٹیں بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہیں

4

اقوام متحدہ، جمعرات، اپریل 17، 2025 (ڈبلیو این پی): اقوام متحدہ نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں شدت اور امدادی رسائی میں رکاوٹیں لاکھوں فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر رہی ہیں اور بنیادی ضروریات جیسا کہ خوراک، پانی اور ادویات سے محروم کر رہی ہیں۔

18 مارچ کے بعد سے اب تک پانچ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو ایک بار پھر بے گھر ہونا پڑا ہے، جن میں سے اکثر کو متعدد بار نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔

میدان میں حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں۔ ضروری اشیاء کی شدید قلت اور بچوں میں غذائی قلت کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی ترجمان اسٹیفنی ٹریمبلے نے نیویارک میں ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ "اب مزید خیمے تقسیم کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔” انہوں نے کہا کہ خان یونس کے علاقے بنی سہیلہ میں متاثرہ خاندانوں کو محض چند کمبل اور ترپال فراہم کی گئی ہے۔ پناہ گاہوں میں شدید بھیڑ اور خوراک، پانی اور ادویات کی کمی نے صورتحال کو نہایت نازک بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچے اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انسانی امدادی اداروں کے مطابق مارچ کے دوران ضمنی غذائی امداد حاصل کرنے والے بچوں کی تعداد میں دو تہائی سے زائد کمی آئی ہے، جس سے شدید غذائی قلت کے خطرے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

اسپتالوں میں بھی طبی سازوسامان اور ایندھن کی کمی کے باعث آپریشنز متاثر ہو رہے ہیں۔

اسٹیفنی ٹریمبلے نے مزید کہا، "انسانی امدادی ادارے شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ کئی ہفتوں سے کوئی امداد غزہ میں داخل نہیں ہو سکی۔ ہم اس بحران کے ساتویں ہفتے میں داخل ہو چکے ہیں اور جیسے جیسے فوجی کارروائیاں پھیل رہی ہیں، حالات مزید خراب ہو رہے ہیں۔”

بدھ کے روز اقوام متحدہ کے ساتھ مربوط چھ امدادی مشنوں میں سے صرف دو کو اسرائیلی حکام نے اجازت دی، جبکہ چار مشنوں کو، جن میں رفح سے ایندھن حاصل کرنے کا ایک اہم مشن بھی شامل تھا، روک دیا گیا۔

شدید عدم تحفظ اور رسائی کی رکاوٹوں کے باوجود، انسانی امدادی ادارے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ غزہ بھر میں کمیونٹی کچن روزانہ ایک ملین سے زائد کھانے تیار کر رہے ہیں، تاہم غزہ کے 21 لاکھ افراد کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے یہ امداد ناکافی ہے، جو مکمل طور پر امداد پر انحصار کر رہے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں