اسلام آباد، بدھ، 13 اگست 2025 (ڈبلیو این پی): کنسورشیم فار ایشیا پیسیفک اسٹڈیز (CAPS) نے بدھ کے روز اپنے دفتر میں پاکستان اور انڈونیشیا کا یومِ آزادی مشترکہ طور پر منانے کی تقریب کا انعقاد کیا، جس میں سفارتکاروں، محققین اور ثقافتی نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور نئے مواقع تلاش کرنے پر زور دیا گیا۔
تقریب کی نظامت شارق صدیقی نے کی جبکہ افتتاحی کلمات CAPS کے صدر ڈاکٹر خرم اقبال نے ادا کیے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کو آزادی کی سالگرہ پر مبارکباد دی اور کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کی جدوجہد اور امنگیں ایک جیسی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مواقع تاریخ کو یاد کرنے اور باہمی تعاون کے عزم کو تازہ کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ڈاکٹر خرم نے کہا کہ CAPS کا مقصد عوامی روابط، ثقافتی تبادلوں اور مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینا ہے۔
انڈونیشیا کے سفارتخانے کے سماجی و ثقافتی امور کے کوآرڈی نیٹر رحمت ہندیارتا کسما نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا نہ صرف بڑے مسلم ممالک ہیں بلکہ تاریخی و مذہبی رشتوں میں بھی جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا دنیا کا معروف سیاحتی مرکز ہے اور اب زیادہ سے زیادہ انڈونیشی شہری پاکستان کا رخ کر رہے ہیں، بالخصوص صوفی مزارات کی زیارت کے لیے۔
انہوں نے اپنی ذاتی مثال دیتے ہوئے پاکستان کی مہمان نوازی اور قدرتی حسن کو سراہا اور زور دیا کہ عوامی (P2P) اور کاروباری (B2B) تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اکتوبر میں جکارتہ میں پاکستان-انڈونیشیا بزنس ایونٹ ہوگا اور پاکستانی تاجروں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
تقریب میں کیک کاٹنے کی مشترکہ رسم ڈاکٹر خرم اور کسما نے ادا کی۔ اس کے بعد CAPS ٹیم اور انڈونیشی انٹرنز نے ملی نغمے پیش کیے۔ آخر میں پاکستانی اور انڈونیشی کھانوں سے شرکاء کی تواضع کی گئی۔
تقریب نے واضح کیا کہ ثقافتی سفارتکاری دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کے نئے راستے کھولنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔