اسلام آباد، منگل، 24 جون 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے منگل کے روز حکومتِ پاکستان کی حجاج کرام کی سہولت کاری کے لیے کی جانے والی مربوط اور انتھک کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں دونوں ممالک کے گہرے برادرانہ تعلقات کا مظہر قرار دیا۔
یہ بات انہوں نے مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس بعنوان "پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے حجاج کرام کی خدمت میں نمایاں کردار” سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کی صدارت سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبد الکریم نے کی، جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف، علماء کرام اور دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
سعودی سفیر نے کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایسے فورمز کو باہمی تعاون کے فروغ اور حجاج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا، "پاکستانی حجاج کو اعلیٰ سطح کی سہولت فراہم کرنے میں دونوں ممالک کی مشترکہ کوششیں اور تجربات کا تبادلہ کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔”
انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ناقابلِ شکست، پائیدار اور باہمی احترام پر مبنی قرار دیا، جو صرف حکومتی سطح تک محدود نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی انتہائی مضبوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے۔”
سعودی سفیر نے حج کی روحانی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ "یہ عظیم عبادت نہ صرف اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے بلکہ عالم اسلام کے اتحاد، قربانی اور عاجزی کا مظہر بھی ہے۔ حج تمام نسلوں، زبانوں اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کو توحید اور ختمِ نبوت ﷺ کے جھنڈے تلے یکجا کرتا ہے۔”
انہوں نے نبی کریم ﷺ کی حدیث "مومن مومن کا بھائی ہے، وہ ایک عمارت کی طرح ایک دوسرے کو سہارا دیتا ہے” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حج اتحاد، اخوت اور امن کا عملی نمونہ ہے، اور سعودی عرب ان اسلامی اقدار کو پوری دنیا میں فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے عالمی مسلم اُمہ کے لیے سعودی عرب کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے خاص طور پر فلسطینی کاز کی مسلسل حمایت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، "سعودی عرب ہمیشہ سے فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کرتا آیا ہے اور غزہ کے بحران کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے عالمی سطح پر فعال سفارتکاری کر رہا ہے۔”
بطور خادم الحرمین الشریفین، سعودی سفیر نے کہا کہ مملکت نے حجاج کرام کے آرام، سلامتی اور سہولت کو ہمیشہ اولین ترجیح دی ہے۔ انہوں نے سعودی وزارت حج و عمرہ کے *مکہ روٹ انیشی ایٹو* کا حوالہ دیتے ہوئے اسے پاکستان سمیت منتخب ممالک سے آنے والے حجاج کے سفر کو آسان اور مؤثر بنانے کا ایک انقلابی قدم قرار دیا۔
انہوں نے کہا، "یہ تمام کامیابیاں شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی براہِ راست رہنمائی اور نگرانی کا نتیجہ ہیں۔”
اپنے خطاب کے اختتام پر سعودی سفیر نے پاکستان اور امت مسلمہ کے لیے امن، ترقی اور استحکام کی دعا کی۔
کانفرنس کا اختتام پاک-سعودی تعاون کے تسلسل اور حجاج کرام کی خدمت میں مشترکہ کردار کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا، ساتھ ہی عالم اسلام کے اتحاد و یگانگت کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔