قومی سلامتی کمیٹی کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، ایران-اسرائیل تنازع کے حل کے لیے مذاکرات پر زور

7

اسلام آباد، پیر، 23 جون 2025 (ڈبلیو این پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت پیر کے روز ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) نے ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی جارحیت کی شدید مذمت کی اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق بات چیت و سفارتکاری کے ذریعے تنازع کے پرامن حل پر زور دیا۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں خطے کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال، خصوصاً اسرائیلی حملوں کے بعد کے حالات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے خطے میں ممکنہ وسیع جنگ اور اس کے امن و استحکام پر پڑنے والے اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب ایران اور امریکہ کے درمیان تعمیری مذاکرات کا عمل جاری تھا، جو کہ افسوسناک اور باعث اضطراب ہے۔ کمیٹی نے ان کارروائیوں کو غیر ذمہ دارانہ اور امن دشمن قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس قسم کی عسکری مہم جوئی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچا کر خطے کو مزید عدم استحکام کی طرف دھکیل سکتی ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے اقوام متحدہ کے منشور کے تحت ایران کے اپنے دفاع کے جائز حق کا اعادہ کیا اور اسرائیلی حملوں میں بے گناہ شہریوں کی شہادت پر ایرانی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کی، جب کہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اجلاس میں 22 جون کو ایران کے جوہری تنصیبات – فردو، نطنز اور اصفہان – پر ہونے والے حملوں کی بھی سخت مذمت کی گئی، جنہیں بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔

کمیٹی نے پاکستان کے اصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے زور دیا کہ بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین کی مکمل پاسداری ناگزیر ہے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے تمام فریقین سے مسلسل رابطے میں ہے اور تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں