بغیر اجازت نامے کے حج کرنا شرعی گناہ ہے: سعودی مفتی اعظمریاض، جمعہ، 30 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے حج 1446 ہجری کی تیاری کرنے والے مسلمانوں کے نام اپنے خصوصی پیغام میں خبردار کیا ہے کہ بغیر سرکاری اجازت نامے کے حج کی ادائیگی نہ صرف قانون شکنی ہے بلکہ شرعی احکامات کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
مفتی اعظم، جو سینئر علما کونسل اور علمی تحقیق و افتاء کی جنرل پریذیڈنسی کے صدر بھی ہیں، نے زور دے کر کہا کہ حج کے لیے باضابطہ اجازت نامہ حاصل کرنا شرعی و شہری ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا، "بغیر اجازت حج کرنا صرف نظم و ضبط کی خلاف ورزی نہیں بلکہ شریعت کے اُن اصولوں کے بھی منافی ہے جو معاشرتی فلاح، ہم آہنگی اور افراتفری سے بچاؤ کو یقینی بناتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ متعلقہ حج حکام کی طرف سے جاری کردہ ضوابط کو نظر انداز کرنا قیادت کی نافرمانی کے مترادف ہے اور اس عظیم عبادت کے مقاصد کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا، "جو افراد حج کے سرکاری عمل کو نظر انداز کرتے ہیں، وہ اس مقدس عبادت کے نظم و ضبط کو بگاڑ کر گناہ کے مرتکب ہوتے ہیں۔”
مفتی اعظم نے حج کی عالمی نوعیت کے پیش نظر صحت عامہ کے پہلو پر بھی زور دیا اور تمام عازمین سے وزارتِ صحت کی تجویز کردہ لازمی ویکسین لگوانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا، "صحت عامہ کا تحفظ بھی ایک شرعی فریضہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان ایک جگہ جمع ہوتے ہیں۔”
انہوں نے تمام عازمین حج پر زور دیا کہ وہ سیکیورٹی اور طبی عملے سے مکمل تعاون کریں اور جاری کردہ تمام ہدایات پر سختی سے عمل کریں تاکہ ان کا حج محفوظ اور روحانی طور پر مؤثر ہو۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غفلت یا حکم عدولی کے نتیجے میں قانونی کارروائی ہو سکتی ہے اور حج کے بنیادی مقاصد – عبادت، امن اور تحفظ – متاثر ہو سکتے ہیں۔
سعودی قیادت کی خدمات کو سراہتے ہوئے مفتی اعظم نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، "سعودی حکومت کی بے مثال تیاریوں اور وسائل کی فراہمی اللہ کے مہمانوں کے لیے ان کی گہری وابستگی اور ذمہ داری کا مظہر ہے۔”
واضح رہے کہ حج 1446 ہجری کے دوران دنیا بھر سے لاکھوں عازمین سعودی عرب پہنچیں گے۔ سعودی حکام نے عالمی شراکت داروں اور مسلم ممالک کے تعاون سے صحت، سیکیورٹی اور انتظامی معیار کو بلند ترین سطح پر برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔