اوَساکا، جمعہ، 2 مئی 2025 (ڈبلیو این پی): اوَساکا کانسائی ایکسپو 2025 میں جہاں دنیا بھر کے منفرد ثقافتی مظاہرے دیکھنے کو مل رہے ہیں، وہیں پاکستان پویلین نے اپنی دلکش اور منفرد نمائش کے ذریعے زائرین کی خصوصی توجہ حاصل کر لی ہے۔ غار نما یہ پویلین مکمل طور پر پاکستان کے مشہور گلابی پہاڑی نمک سے تیار کیا گیا ہے، جو زائرین کو ایک حسین اور مسحور کن ماحول فراہم کرتا ہے۔
یہ پویلین "کامنز ڈی” کے ایک گوشے میں واقع ہے، جہاں فرش سے لے کر بلند و بالا ستون نما ڈھانچے تک، ہر چیز پنجاب کی نمک کی پہاڑیوں سے نکالے گئے گلابی نمک سے تیار کی گئی ہے۔ منتظمین نے اس تنصیب کو "نمک کا باغ” کا نام دیا ہے، جو "نمک کے ذرے میں چھپا کائنات کا راز” کے تھیم کے گرد گھومتی ہے۔
ابتدائی طور پر پاکستان نے اپنی علیحدہ "ٹائپ اے” عمارت تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، مگر بعد ازاں وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مشترکہ جگہ پر مبنی "ٹائپ سی” پویلین بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اگرچہ اس کا رقبہ محدود ہے، تاہم اس کی بصری دلکشی اور تجرباتی انداز نے بین الاقوامی زائرین پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ پویلین میں 12 ٹن سے زائد گلابی نمک استعمال کیا گیا ہے، تاکہ پنجاب کی مشہور "کھیوڑہ نمک کان” کا تجربہ ازسرنو تخلیق کیا جا سکے۔
پاکستان دنیا میں پہاڑی نمک پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے، اور اس کی 300 کلومیٹر طویل "نمک کی پہاڑیوں” کی پٹی معدنیاتی دولت سے مالا مال ہے۔ کھیوڑہ کان، جو سیاحوں کی خاص توجہ کا مرکز ہے، صرف ایک معدنی ذخیرہ ہی نہیں بلکہ یہاں ایک مسجد بھی قائم ہے اور ’ہیلوتھراپی‘ جیسی متبادل علاج کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے، جو یورپ میں بھی مقبول ہے۔
ایکسپو میں آنے والے مہمانوں کو اس تھراپی کا ایک مجازی تجربہ بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔ تقریباً دو میٹر بلند نمک کے ستونوں کے درمیان بیٹھے زائرین ہر 50 منٹ بعد نمک آلود بھاپ کے جھونکوں سے محظوظ ہوتے ہیں۔ اگرچہ ہیلوتھراپی کے طبی فوائد پر سائنسی اتفاقِ رائے ابھی مکمل نہیں، لیکن بعض زائرین نے سانس کی تکالیف میں کمی اور سکون کا اظہار کیا۔
پویلین کے تعلقاتِ عامہ کے افسر 28 سالہ عدیل مختار نے کہا، "گلابی نمک پاکستان کے عوام کے لیے فخر کی علامت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا اس قدرتی خزانے کی اہمیت سے واقف ہو اور یہاں آ کر سکون محسوس کرے۔”
اپنے منفرد طرزِ تعمیر، جمالیاتی کشش اور متبادل علاج کی خصوصیات کے باعث پاکستان پویلین ایکسپو کے شرکاء کو مسلسل اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے، اور قومی قدرتی وسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کامیابی سے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔