وزیراعظم شہباز شریف کا اعلان: بلو اکانومی پاکستان کی نئی اقتصادی سرحد ہے، PIMEC 2025 کی تقریب میں وژن پیش

16

اسلام آباد، پیر، 16 جون 2025 (ڈبلیو این پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پیر کے روز پاکستان کی بلو اکانومی کو "نئی اقتصادی سرحد” قرار دیتے ہوئے قوم سے مطالبہ کیا کہ وہ اس شعبے کی بے پناہ اور تاحال غیر استعمال شدہ صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے متحد ہو جائے۔

یہ بات انہوں نے دوسری پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC 2025) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جہاں انہوں نے پاکستان کو ایک علاقائی سمندری طاقت میں تبدیل کرنے کا وژن پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت اور سمندری وسائل ملک کو ٹریلین ڈالر کی عالمی بلو اکانومی میں نمایاں مقام دلانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا: "ایک ہزار کلومیٹر سے زائد ساحلی پٹی اور اہم سمندری تجارتی راستوں کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث پاکستان منفرد پوزیشن کا حامل ہے۔ اگر ہم اس اقتصادی صلاحیت کا صرف ایک حصہ بھی استعمال کرلیں تو ملکی معیشت کا منظرنامہ یکسر بدل سکتا ہے۔”

انہوں نے پاکستان نیوی، وزارتِ بحری امور اور دیگر شراکت دار اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے اس بین الاقوامی تقریب کے انعقاد کو سراہا اور چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف اور وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کی قیادت کی تعریف کی۔

وزیراعظم نے نیوی کے قومی دفاع اور علاقائی سلامتی میں کردار کو اجاگر کرتے ہوئے بحری مشق "امن” کو پاکستان کی تعمیری بحری سفارت کاری کا مظہر قرار دیا، جس میں دنیا کے 50 سے زائد ممالک شریک ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا: "ہمیں جدیدیت، مزاحمت، اور اسٹریٹجک سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہوگا۔ جاپان جیسے ممالک سے سیکھنا ہوگا، جنہوں نے محدود وسائل کے باوجود سمندری ترقی میں دنیا کو پیچھے چھوڑا۔”

وزیراعظم نے نجی و سرکاری شعبوں کے درمیان مضبوط شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کھلے مقابلے کے ماحول میں ہی ترقی ممکن ہے۔

وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انور چوہدری نے "Maritime at 100” وژن پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کا ہدف ہے کہ 2047 تک یہ شعبہ 100 ارب ڈالر کی معیشت بن جائے۔

انہوں نے کہا کہ PIMEC 2025 صرف ایک نمائش نہیں بلکہ سرمایہ کاری، جدت اور علاقائی تعاون کے فروغ کا پلیٹ فارم ہوگا۔ انہوں نے شعبہ جاتی ترقی کے لیے درج ذیل نکات پر روشنی ڈالی:

* 88 ارب روپے کی فشریز انڈسٹری
* گڈانی شپ ری سائیکلنگ یارڈ کی 30 ارب روپے سے زائد بحالی کی صلاحیت
* جیو اکنامک پوزیشن جو پاکستان کو عالمی تجارتی راستوں سے جوڑتی ہے

وزیر نے تین اہم پالیسیوں کی تکمیل کا اعلان بھی کیا:

* نیشنل میری ٹائم پالیسی
* نیشنل شپنگ پالیسی
* نیشنل فشریز و ایکواکلچر پالیسی

اس کے علاوہ وزیراعظم کی موجودگی میں درج ذیل اقدامات کا اعلان کیا گیا:

* گڈانی شپ یارڈ کی بحالی کے لیے 12 ارب روپے کی وفاقی سرمایہ کاری
* پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے لیے 4 نئے جہازوں کی خریداری
* پورٹ قاسم میں ڈریجنگ منصوبے کی پیش رفت
* گوادر سے ریجنل ٹریڈ کے لیے ملٹی ماڈل لاجسٹک کوریڈور
* میری ٹائم چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور میری ٹائم شکایت سیل کا قیام

وزیر چوہدری نے اعلان کیا کہ پاکستان دسمبر 2025 میں انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (IMO) کی کونسل (کیٹیگری C) کے لیے امیدوار ہے، اور عالمی حمایت کے حصول کا بھی یقین ظاہر کیا۔

PIMEC 2025 کے شریک منتظم ادارے بدر ایکسپو سلوشنز کے سی ای او زوہیر نصیر نے بتایا کہ 3 سے 6 نومبر کو کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد ہونے والی نمائش میں عالمی بحری قیادت، جدید ٹیکنالوجی، اور B2B نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

پاک بحریہ کے اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف کموڈور احسن علی خان نے کہا: "سمندر اب صرف پانی کا ذخیرہ نہیں بلکہ اسٹریٹجک اقتصادی اثاثہ ہیں۔ تجارت، توانائی، آبی زراعت اور وسائل کے شعبوں میں سمندر کی اہمیت روز افزوں ہے۔”

انہوں نے PIMEC کو پاکستان کے بحری وژن کی تعبیر میں سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ سی پیک جیسے منصوبے پاکستان کی بلو اکانومی سے وابستہ عزم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں