حکومت نے خودمختار ‘نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی’ قائم کر دی

8

اسلام آباد، منگل، اپریل 22، 2025ء (ڈبلیو این پی): بڑھتے ہوئے سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے ایک اہم پیش رفت کے تحت ‘نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی’ (این سی سی آئی اے) کو ایک خودمختار ادارے کے طور پر باقاعدہ طور پر قائم کر دیا ہے، جسے ملک بھر میں سائبر جرائم کی تفتیش اور کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔

اس سے قبل سائبر کرائم ونگ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے تحت کام کر رہا تھا، تاہم آن لائن فراڈ، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، شناخت کی چوری، جعلی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا جرائم میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر اسے خودمختار ادارے کا درجہ دے دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق سائبر کرائمز کی روک تھام، تفتیش اور نفاذ سے متعلق تمام ذمہ داریاں اب این سی سی آئی اے کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ اس تبدیلی کے تحت ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ باضابطہ طور پر ختم کر دیا گیا ہے اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اب سائبر جرائم سے متعلق شکایات اور رہنمائی کے لیے این سی سی آئی اے سے رابطہ کریں۔

نو قائم شدہ ایجنسی کو ہدایت دی گئی ہے کہ مشکوک آن لائن سرگرمیوں یا سائبر جرائم کی شکایات پر فوری ردعمل دے۔ شہری این سی سی آئی اے کے ہیلپ ڈیسک سے فون نمبر 051-9106691 پر یا ای میل helpdesk@nr3c.gov.pk کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا، ’’یہ بات ذہن نشین رہے کہ اب ایف آئی اے سائبر جرائم سے متعلق کسی معاملے میں ذمہ دار نہیں۔ شہری کسی بھی شکایت یا رہنمائی کے لیے قریبی این سی سی آئی اے سرکل آفس سے رجوع کریں۔‘‘

این سی سی آئی اے کے قیام کو ملک میں سائبر جرائم کے خلاف آپریشنز کو مزید مؤثر، فوری اور مربوط بنانے کی ایک اہم کاوش قرار دیا جا رہا ہے، جو پاکستان کی ڈیجیٹل خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو مزید مضبوط کرے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں