اسلام آباد، منگل، 3 جون 2025 (ڈبلیو این پی): وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی اور پاکستان میں ازبکستان کے سفیر علیشر توختایف کے درمیان منگل کے روز ازبکستان-افغانستان-پاکستان (یو اے پی) ریلوے ٹرانزٹ کاریڈور منصوبے پر جامع مذاکرات ہوئے جن میں اس تاریخی منصوبے پر پیشرفت تیز کرنے اور باہمی تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں ریلوے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے اور تقریباً 850 کلومیٹر طویل کاریڈور، جس میں افغانستان سے گزرنے والا 647 کلومیٹر نیا ریلوے ٹریک بھی شامل ہے، کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے پر اتفاق ہوا۔
دونوں رہنماؤں نے اس منصوبے کو خطے کی معاشی ترقی کے لیے سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سنٹرل ایشیا اور ساؤتھ ایشیا کو پہلی بار براہِ راست ریلوے لنک سے جوڑ دے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا، "اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کو وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کا سب سے مختصر اور مؤثر راستہ میسر آئے گا، جس سے تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا اور خطے کی معیشت مستحکم بنیادوں پر استوار ہو گی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اس کاریڈور سے سامان کی ترسیل کا وقت اور لاگت دونوں کم ہوں گے، اور سالانہ 1.5 کروڑ ٹن مال برداری کی صلاحیت کے ساتھ درآمدات و برآمدات میں بڑا اضافہ متوقع ہے۔
حنیف عباسی نے اس منصوبے کو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کا اہم جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف اقتصادی روابط کو مضبوط کرے گا بلکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے بھی مؤثر کردار ادا کرے گا۔
ازبک سفیر علیشر توختایف نے پاکستان کے ریلوے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر روشنی ڈالی اور باہمی تجارت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مشترکہ منصوبے خطے میں خوشحالی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے اس منصوبے کو افغانستان میں استحکام اور تعمیر نو کے لیے بھی اہم قرار دیا اور اسے علاقائی ترقی و تعاون کی علامت قرار دیا۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر یہ بھی اعادہ کیا کہ پاکستان، ازبکستان کی تکنیکی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ریلوے نظام کو جدید بنانے اور مؤثر اصلاحات متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے ریلوے تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور علاقائی انضمام کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
عیدالاضحی کے موقع پر ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں کی سیکیورٹی سخت کرنے کے احکامات جاری
عیدالاضحی کے دوران سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کے تحت پاکستان ریلوے نے تمام ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں سیکیورٹی سخت کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی کی ہدایت پر تمام سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پیز) ریلوے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسٹیشنوں کے داخلی و خارجی راستوں پر اضافی نفری تعینات کریں، مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں اور مکمل تلاشی کا عمل یقینی بنائیں۔
وزارت ریلوے کے ایک اہلکار کے مطابق، حساس مقامات پر کمانڈوز تعینات کیے جائیں گے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کو الرٹ رکھا جائے گا، اور پلیٹ فارم پر پہنچنے سے قبل خالی کوچز کی مکمل چیکنگ کی جائے گی۔
تمام ایس پیز کو عید کی تعطیلات کے دوران ڈیوٹی پر موجود رہنے اور ٹرینوں، اسٹیشنوں اور سیکیورٹی عملے کا اچانک معائنہ کرنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں۔
عید کے موقع پر مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر پاکستان ریلوے نے ملک بھر سے پانچ خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے:
* پہلی خصوصی ٹرین 2 جون کو دوپہر 1 بجے کراچی کینٹ سے لاہور روانہ ہوئی۔
* دوسری خصوصی ٹرین 3 جون کو صبح 10 بجے کوئٹہ سے پشاور روانہ ہوئی۔
* تیسری ٹرین آج شام 5 بجے لاہور سے کراچی روانہ ہو گی۔
* چوتھی ٹرین آج رات 7:30 بجے کراچی کینٹ سے راولپنڈی روانہ ہو گی۔
* پانچویں اور آخری خصوصی ٹرین 4 جون کو رات 7:30 بجے کراچی کینٹ سے لاہور روانہ ہو گی۔
پاکستان ریلوے نے ٹیکسلا-ہری پور سیکشن سے کروڑوں روپے مالیت کی زمین واگزار کرالی
پاکستان ریلوے نے غیر قانونی قبضہ مافیا کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے ٹیکسلا سے حویلیاں تک کے سیکشن پر کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کرا لی ہے۔
ریلوے ترجمان کے مطابق یہ کارروائی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی خصوصی ہدایت پر پراپرٹی و لینڈ برانچ راولپنڈی اور ریلویز پولیس کی مدد سے کی گئی۔
آپریشن کے دوران ہری پور اور سرائے صالح کے درمیان واقع زمین پر بنائے گئے غیر قانونی مکانات، دکانیں اور دیواریں مسمار کی گئیں۔
ترجمان کے مطابق کارروائی سے قبل تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے اور مقامی انتظامیہ کو اعتماد میں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ریلوے کی قیمتی اراضی کو محفوظ بنانے اور مستقبل میں قبضہ روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ریلوے کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات سے گریز کریں، بصورت دیگر بلا امتیاز قانونی کارروائی جاری رکھی جائے گی۔