اسلام آباد، ہفتہ، 22 مارچ 2025 (ڈبلیو این پی): پاکستان میں بین المذاہب افطار ڈنر کی روایت تیزی سے مقبول ہو رہی ہے، جو مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مکالمے، باہمی احترام اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کا ذریعہ بن رہی ہے۔ بااثر تھنک ٹینکس اور مذہبی تنظیموں کی قیادت میں فروغ پانے والا یہ رجحان ایک ہم آہنگ اور متنوع معاشرے کے قیام کے اجتماعی عزم کی علامت بن چکا ہے۔
اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی بین الاقوامی تحقیقاتی کونسل برائے مذہبی امور (IRCRA) کا سالانہ بین المذاہب افطار ڈنر ہے، جس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں اور مذہبی اسکالرز کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جاتا ہے تاکہ باہمی ہم آہنگی اور مکالمے کو فروغ دیا جا سکے۔
اس سال کا افطار ڈنر اسلام آباد گالف کلب میں منعقد ہوا، جس کے مہمانِ خصوصی خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور تھے۔ انہوں نے تقریب میں شریک معزز مہمانوں سے فرداً فرداً ملاقات کی اور خیر سگالی کے طور پر انہیں روایتی تحائف پیش کیے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے اعتراف میں منتخب شرکاء کو تعریفی شیلڈز بھی پیش کیں۔
محمد اسرار، صدر آئی آر سی آر اے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے سرگرم علمبردار، نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات معاشرے میں غلط فہمیوں کو دور کرنے، مکالمے کی حوصلہ افزائی کرنے اور ایک جامع اور پرامن فضا پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا: “پاکستان مختلف ثقافتوں اور مذاہب کی سرزمین ہے۔ ہمیں اس تنوع کو باہمی افہام و تفہیم اور مکالمے کے ذریعے جوڑنے کی ضرورت ہے۔ یہ تقریب اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم پرامن بقائے باہمی کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔”
تقریب میں مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں، اسکالرز، سفارتکاروں، ماہرین تعلیم، سیاستدانوں اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی اور بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مذہبی تنوع کا احترام نہ صرف اخلاقی و معاشرتی ضرورت ہے بلکہ پاکستان کی تہذیبی ورثے کا ایک بنیادی جزو بھی ہے۔
بین المذاہب افطار ڈنر کامیابی سے اختتام پذیر ہوا، جس میں تمام شرکاء نے اپنے اپنے حلقوں میں امن، برداشت اور ہم آہنگی کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملک بھر میں اس طرح کی تقریبات کا بڑھتا ہوا رجحان ایک پرامن اور جامع پاکستان کے روشن مستقبل کی امید بن چکا ہے۔